اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ 21 نومبر کی کارروائی پارلیمانی تاریخ کا ایک اور سیاہ باب ہے ،نا اہل کو اہل بنانے والی قانون سازی قابل مذمت اور باعث شرم ہے ،حکومتی اراکین اسمبلی نے چور ،ڈاکو،قاتل اور لٹیرے کے حق میں ووٹ دے کر 21کروڑ عوام کا سر شرم سے جھکا دیا ۔ کیا قائد اعظم ؒ نے لٹیروں کو تحفظ دینے کیلئے پارلیمانی جمہوری نظام کی بنیاد رکھی تھی ؟ کیاحکومتی مینڈیٹ صرف ایمانی اساس پر حملے کرنااور قاتلوں کو تحفظ دینے تک محدود ہے ؟
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ موجودہ متعفن اور گلا سڑا نظام صرف منی لانڈرنگ کرنے ،عدالتوں کو گالیاں دینے، قومی سلامتی کے اداروں کو بدنام کرنیوالوں کا محافظ نظام بن کر رہ گیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایماندار،صادق اور امین قیادت نے بنایا جسے بدعنوان سیاسی عناصر نے یرغمال بنا رکھا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ یہ کہاں کی جمہوریت ہے کہ جس میں ختم نبوت کے قوانین ختم ہوں،بے گناہوں کو دن دیہاڑے قتل کرنیوالوں کی حفاظت ہو ،عوام کے سیاسی ،معاشی حقوق پر ڈاکہ زنی ہو ، اور21کروڑ عوام کا کردار محض تماشائی والا ہو ۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران عوام،آئین،جمہوریت ،اخلاقی اقدار کی بجائے ایک کرپٹ خاندان کے محافظ ہیں۔جب تک خائن کی باقیات اقتدار پر مسلط ہے، انسانیت اوراخلاقیات کا قتل عام جاری رہے گا ۔