اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پاکستان تحریک انصاف کی غیر ملکی فنڈنگ کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی تاہم پی ٹی آئی وکیل کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ کمیشن نے پی ٹی آئی کے سینئر وکیل انور منصور خان کو آئندہ سماعت پر جواب جمع کروانے اوربحث شروع کے لیے آخری مہلت دے دی ہے جبکہ آئندہ سماعت پر الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے سیکرٹری فنانس کو بھی طلب کر لیا ہے۔ممبر الیکشن کمیشن پنجاب الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے اکبر ایس بابر کی درخواست کی سماعت کی۔
تحریک انصاف کی جانب سے جونیئر وکیل نے پیش ہو کر کہا کہ وہ آئندہ سماعت پر جواب جمع کروائیں گے۔ہائی کورٹ میں بھی اس حوالے سے5دسمبر کو کیس کی سماعت ہے اس کے بعد ہم جواب جمع کروائیں گے اس پر رکن الیکشن کمیشن ارشاد قیصر کا کہنا تھا کہ ایسا ہی کیس سپریم کورٹ میں بھی ہے وہ کب تک ملتوی ہوا اس پر اکبر ایس بابر کے وکیل نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے اس پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی اور آئندہ سماعت پر پی ٹی آئی کے لیے فنانس سیکرٹری کو بھی نوٹس جاری کر دیا ہے۔
اکبر ایس بابر کا سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ عمران خان فارن فنڈنگ کیس میں چھپ رہے ہیں کیس کو دائر کیے تین سال سے زائد کاوقت گزرچکا ہے الیکشن کمیشن نے حکم دیا تھا کہ آج پی ٹی آئی کی دستاویزات کی سکرونٹی ہو گی۔ آج پی ٹی آئی کی دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد بحث شروع ہونا تھی. آج پھر پی ٹی آئی کے سینئر وکیل الیکشن کمیشن نہیں آئے، اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ ساری پاکستانی عوام پر یہ بات اب عیاں ہے کہ پی ٹی آئی اور عمران خان فارن فنڈنگ کیس سے چھپ رہے ہیں کیونکہ جو میرے الزامات ہیں اور جوہنڈی کے ذریعہ غیر ملکی فنڈنگ ہوئی ہے اور پیسہ آیا ہے اربوں روپے کی خوردبرد ہوئی ہے وہ تمام الزامات صحیح ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ 12 دسمبر کو پی ٹی آئی کے سینٹرل فنانس سیکرٹری کو طلب کیا گیا ہے تاکہ وہ ہمارے اٹھائے گئے سوالات کے ثبوت پر سامنے بیٹھ کر جواب دیں۔