انجیلنا میرکل کی جانب سے اس حوالے سے کرسچین ڈیموکریٹک یونین کے ہیڈکوارٹرز میں اتوار کو باضابطہ اعلان کیا گیا۔جرمن انتخابات آئندہ سال موسم خزاں میں متوقع ہیں۔حالیہ پول ریٹنگز میں ان کی مقبولیت میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم اب وہ بھی بڑے پیمانے پر مقبول ہیں۔
رواں سال کے آغاز میں منعقدہ علاقائی انتخابات میں انھیں شکست کا سامنا ہوا تھا اور ان دائیں بازو کی اے ایف ڈی جماعت سے سخت مقابلہ ہے۔انتخابات کے بعد اینگلا میرکل کا کہنا تھا کہ وہ کئی ریاستوں میں شکست کی ذمہ داری قبول کرتی ہیں۔انھوں نے تسلیم کیا تھا کہ تارکین وطن کے حوالے سے ان کی پالیسی کئی ریاستوں میں ان کی شکست کی وجہ بنی تھی۔
جرمنی میں پناہ گزینوں اور تارکین وطن سے منسلک حکام کا کہنا تھا کہ رواں سال تین لاکھ تارکین وطن کی جرمنی آمد متوقع ہے۔برلن میں بی بی سی کے نامہ نگار جینی ہل کے مطابق چانسلرشپ کے حوالے سے کئی ہفتوں سے خبریں جرمن میڈیا میں گردش کر رہی تھیں اور اینگلا میرکل کی جانب سے چوتھی مرتبہ چانسلرشپ کے لیے میدان میں اترنے کی خبر بہت ساروں کے لیے اطمینان بخش ہوں ہوگی۔
نامہ نگار کے مطابق پناہ گزینوں سے متعلق پالیسی کے تنازعے کے باوجود اینگلا میرکل کو اس عہدے کے لیے بڑے پیمانے پر حمایت حاصل ہے۔اگر وہ آئندہ سال انتخابات جیت گئیں تو وہ جنگ عظیم کے بعد چار مرتبہ اس عہدے پر منتخب ہونے کا ہلمٹ کوہل کا ریکارڈ برابر کر دیں گی۔خیال رہے کہ جرمنی میں اس پر کوئی حد نہیں ہے کہ ایک فرد کتنی بار چانسلر بن سکتا ہے۔
جرمن چانسلر انجلینا میرکل چوتھی مرتبہ چانسلر شپ کے لیے انتخابات میں حصہ لیں گی
09:24 AM, 21 Nov, 2016