اسلام آباد: وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ نے لاپتا احمد فرہاد سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کی کارروائی پر کہا ہے کہ ریمارکس اور از خود نوٹس سے بڑی خرابی پیدا ہوتی ہے اور معاملات بگڑتے ہیں، جج صاحبان کا کام اس قسم کی تقریرکرنا نہیں ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالتیں صرف سوال اٹھانے تک محدود ہو جائیں تو فیصلے کون کرے گا؟
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو جب گردن سے پکڑ کر نکالا گیا اُس وقت سپریم جوڈیشل کونسل میں کیا ایجنسیوں کے لوگ بیٹھے ہوئے تھے؟
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ حکومت اس حوالے سے قومی مفاہمت کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے، وزیراعظم بھی یہی چاہتے ہیں مگر کبھی پشاور سے تو کبھی اسلام آباد سے ہوائی فائرنگ شروع ہو جاتی ہے۔