روس کا   باخموت پر قبضے کا دعوی،پیوٹن کی مبارکباد

 روس کا   باخموت پر قبضے کا دعوی،پیوٹن کی مبارکباد

باخموت :روس نے یوکرین کے ساتھ طویل لڑائی کے بعد باخموت پرقبضہ کرلیا۔ روس نے باخموت پر قبضہ نو ماہ کی طویل لڑائی کے بعد کیا ہے ۔

باخموت کاشمار ایسے شہروں میں ہوتا ہے جوسٹریٹیجک لحاظ سے اہم ہیں ۔  اسی وجہ سے روس کی اس کامیابی کو انتہائی اہم قرار دیاجارہا ہے ۔ اس حوالے سے صدر ولادیمیر پیوٹن نے وہاں لڑنے والے کرایے کے فوجیوں اور سرکاری فورسز کو مبارکباد دی ہے۔

سوویت دور کا حوالہ دیتے ہوئے روسی صدر نے کہا باخموت کو یوکرینی فورسز سے آزاد کروا لیا گیا ہے۔ باخموت یوکرین اور روسی افواج کے درمیان  شدید لڑائی کا اہم مرکز تھا۔

کہاجارہا ہے کہ  اب تک سب سے طویل لڑائی اسی محاذ پر لڑی گئی ۔ دوسری جانب کیف حکومت نے روسی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہاوہاں لڑائی اب بھی جاری ہے۔

زیلنسکی جی سیون سربراہی اجلاس کے دوران باخموت کے نقصان کی تصدیق کے لیے آئے  تھے لیکن ان کے ترجمان کا کہنا ہے اصل میں وہ یہ بتانا چاہ رہے تھے کہ وہاں اب بھی لڑائی جاری ہے۔یوکرینی صدر  کاکہنا تھا کہ روس نے وہاں سب کچھ تباہ کر دیا ہے۔ وہاں اب کچھ نہیں بچا۔ خیال رہے کہ یوکرینی حکام نے ہفتے کے روز کہا تھا شہر پر کنٹرول کے لیے لڑائی جاری ہے۔


2022 کے اوائل میں روس کے یوکرین پر حملہ کرنے سے پہلے باخموت میں 70 ہزار سے زیادہ لوگ رہتے تھے۔ شہر کے کنٹرول کے لیے لڑائی گزشتہ اگست میں شروع ہوئی تھی۔ تب سے روسی افواج نے صنعتی ڈونباس کے علاقے میں کییف کے زیر کنٹرول شہر باخموت کا محاصرہ کر رکھا ہے۔

مصنف کے بارے میں