اسلام آباد: وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پُر امن حریت لیڈر یٰسین ملک پر دہشتگردی کے جعلی مقدمات بنادیے گئے، 19 مئی کو الزام لگا کر 25 مئی کو سزا سنادی جائے گی۔
اسلام آباد میں مریم اورنگزیب نے مشعال ملک کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق حریت رہنما کو سزائے موت یا عمر قید کی سزا سنائی جائے گی، یہ انسانی حقوق کے منافی ہے،کیسے کسی شخص کو سنے بغیر سزا دی جا سکتی ہے ؟کسی بھی انٹرنیشنل فورم پر کبھی ایسی ایکٹویٹی کا ان پر الزام نہیں لگا ہے ۔
وزیر طلاعات و نشریات نے کہا کہ مشعال ملک آج مجھے ملنے آئیں اور ان کی کہانی دل دہلادینے والی ہے، آخری بار2014 ستمبر کو یسین ملک سے ملی تھیں ۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ یسین ملک کا ویڈیو پیغام میں بھی یہ کہنا ہے کہ مجھے بو لنے نہیں دیا جا رہا۔تمام بین الاقوامی قوانین کی بھارت خلاف ورزی کررہا ہے، فاشسٹ ازم کے خلاف کشمیریوں کی لازوال قربانیاں ہیں کشمیریوں کی تحریک پرامن ہے۔اگر بھارت کو ڈر نہیں ہے تو کیوں فری ٹرائل سے ڈرتا ہے؟بغیر ثبوتوں کے یسین ملک پر دہشتگردی کا الزام لگایا جارہا ہے۔یسین ملک کو دہشتگرد ثا بت کر نے کیلے بھا رت میں فلمیں بنا ئی جا رہی ہیں یہ ایک بھونڈی کوشش ہے ۔ بھا رت کو علی گیلانی کے جسد خاکی سے بھی خوف تھا جنازہ پڑھنے نہیں دیا گیاآج انکی قبر پر بھی پہرہ ہے۔آزادی کی آواز بلند کرنے والے یسین ملک کو کیسے فری ٹرائل سے روک سکتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری سے گزارش ہے کہ ذمہ داری سے اس معاملے کو دیکھے ۔ وزارت انسانی حقوق کو وزیراعظم نے ہدایات جاری کی ہیں کہ اس مسئلے کو انٹرنیشنل فورم پر اٹھایا جائےجیل میں آسیہ اور عمر فاروق کو بھی فری ٹرائل کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔اشرف سرائی کو جیل میں زہر دے کر ماردیا گیا تھا ۔بھارت نے کشمیر پر اپنی ریاستی طاقت کو استعمال کر کے ناجائز قبضہ کررکھا ہے۔یسین ملک کی بیٹی دو سال کی تھی جب باپ سے ملی اب یہ دس سال کی ہو گئی ہے ۔مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ بھارت جتنا مرضی فاش ازم کرے یہ ایک مذموم کوشش ہےکشمیر پاکستان کا حصہ ہے پاکستان کی شہ رگ ہے ہم ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گےکشمیریوں کے فیصلے سے انکا فیصلہ ہونا ہے ۔
مشعال ملک نے کہا کہ یسین ملک کو کسی کونسل تک رسائی نہیں دی گئی ہے ۔ہندوستانی ہمیشہ کشمیریوں کے وکیلوں پر اٹیک کرتے ہیں۔یسین ملک نے کہا میں اب خود کیس لڑوں گا جو میرا بنیادی حق ہے ۔انہوں نے کہا کہ انکے خلاف دہشتگردی کے الزامات لگا ئے گئے ہیں ۔خوفناک بات یہ ہے کہ جب انہوں نے کہا میں خود کیس لڑوں گا تو آن لائن سنوائی میں ان کی آواز میوٹ کردی جاتی تھی ۔پچھلے 35 سالوں میں یسین ملک پہ تیسرے درجے کا تشدد کیا گیا ہے۔میں خود پیار کا پیغام لے کر گئی ہم بہت بہادر ہیں۔میرا شوہر اکیلا تن تنہا ہےمیں دنیا سے ڈیمانڈ کرتی ہوں وہاں آزادانہ تحقیقات کروائی جائیں13 سال ہوں گئے شادی کو میں جب وہاں جاتی ہوں تو شوہر کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے ۔میں ایک بیوہ کی سی زندگی گزار رہی ہوں۔ ان کا کہنا ہے کہ یسین ملک کو بنیادی فنڈامینٹل رائٹس دیے جائیں ۔یسین ملک کی صحت بہت خراب ہے ان کے سر میں پس پڑگئی ہے انکے بال گر گئے ہیں ۔یسین ملک کو مجبور کیا جارہا ہے کہ سرکاری وکیل لیا جائےوہ ایک سیاسی قیدی ہے ان کو رہا کیا جائے وہ ایک لیڈر ہیں ۔نہ ہم کوئی ویڈیو کال کرسکتے ہیں نا مل سکتے ہیں ۔میری بیٹی 8 سال سے باپ کے لیے تڑپ رہی ہے روز باپ کو خط لکھتی ہے ۔پوری دنیا کی ایمبسیوں کو ایمرجنسی ٹاسک دی جائے، 25 مئی کو کیا پتہ کیسی سزا سنادی جائےمیں مطالبہ کرتی ہوں کہ پارلیمنٹ سے ہنگامی طور پر قرارداد منظور کروائی جائے یسین ملک کی فوری رہائی دلوائی جائے ۔حالات بہت خطرناک ہوگئے ہیں کیا پتہ انکے ساتھ کیا کیا جائے گا
یہ کیس مکمل طور پر غیر قانونی ہے کیونکہ یہ علاقہ اقوام متحدہ کے ما تحت آتا ہے ۔یہ معاملہ انٹرنیشنل کورٹ میں لے کر جایا گیا ہے۔جس طرح انڈیا نے ایک دہشتگرد کلبھوشن یادو کے کیس کو انٹرنیشنل کورٹ میں لے کر گئے
میں اور میری بیٹی ٹیسٹ منی دینے کے لیے تیار ہیں۔ہر لحاظ سے ہمیں توڑنے کی کوشش کی جارہی ہےمیں یسین ملک اور کشمیر کے لیے دنیا کے ہر کونے تک جاؤں گی۔حکومت گراس لیول پر تحریک چلائے۔ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ کشمیر میں 64 ایسے لوگ ہیں انکا کچھ پتہ نہیں کہاں ہیں بیوی بچوں سے کوئی رابطہ نہیں ہے 15 20 سالوں سےکشمیری جسطرح ظلم سہہ رہے ہیں اس سے کشمیروں کے جذبے میں کوئی کمی نہیں آئی ہے اس وقت یسین ملک کے انسانی حقوق کو کچلا جارہا ہے۔رضیہ سلطانہ یسین ملک (بیٹی یسین ملک) کا کہنا ہے کہ میں اپنے پاپا کو بچانا چاہتی ہوں۔مودی میرے پاپا کو قتل کرنا چاہتا ہےمیرے پاپا کشمیری ہیں اس لیے بھارت میرے پاپا کو قتل کرنا چاہتا ہےانٹرنیشنل میڈیا اور یونائیٹڈ نیشن میرے پاپا کو بچائیں۔
وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ وکیل کے لیے یسین ملک تک رسائی ہی نہیں دی جارہی ہے بھارت ریاستی قتل کی طرف جارہا ہے، پریس کانفرنس کا مقصد یہی تھا کہ مشعال ملک کی بات دنیا تک پہنچائی جائے تمام حکمت عملی جلد ہی سامنے لے آئیں گے۔مشعال ملک نے کہا کہ میڈیا بھی اس پر سوال اٹھائے جیسے انڈین میڈیا پروپیگنڈہ کررہا ہےکیا ثبوت ہیں کہ یسین ملک نے تمام الزامات مان لیے ہیں ؟یسین ملک نے کہا میں آزادی کی جنگ لڑ رہا ہوں جیسے مہاتما گاندھی نے لڑی اگر میں دہشتگرد ہوں تو پھر وہ بھی دہشتگرد تھےاگر یہ آزادی کی جنگ لڑنا جرم ہے تو میں بار بار کروں گا۔