لاہور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے موبائل فونز پر عائد کسٹمز ڈیوٹی میں غلطی سے اضافے کا اعتراف کرتے ہوئے متاثرہ افراد سے معذرت کی ہے اور متاثرین کو اضافی رقم واپس کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ایف بی آر نے اس حوالے سے شائع ہونے والی خبر پر وضاحت کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ وی بوک سسٹم میں تبدیلی کے دوران غلطی سے کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ ہوا، ادارہ اس پر معذرت خواہ ہے اور متاثرین کو زائد رقم بھی فی الفور واپس کر دی جائے گی۔
ایف بی آر نے بتایا کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں علم ہوا کہ غیر ملکی مسافر اپنے پاسپورٹ پر پانچ موبائل فونز رجسٹرڈ کر سکتے ہیں جبکہ 500 امریکی ڈالر سے زائد مالیت کے فون پر عائد کسٹمز ڈیوٹی و ٹیکسز ادائیگی کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کے ذریعے رجسٹریشن میں فرق تقریباً 9 ہزار روپے بنتا ہے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ادائیگی کے اس فرق کے خاتمے اور پاسپورٹ کے ذریعے رجسٹریشن کے تحت صرف ایک فون کی اجازت کیلئے وی بوک موڈیول میں تبدیلی کی جا رہی تھی جس دوران تکنیکی خرابی کی وجہ سے ود ہولڈنگ ٹیکس کی چھوٹ سسٹم سے خارج ہو گئی اور یوں پاسپورٹ پر فون رجسٹریشن پر 36 ہزار 720 روپے روپے کسٹمز ڈیوٹی چارج ہونے لگی۔
ایف بی آر کے مطابق مسئلہ جلد از جلد حل کرنے کی کوشش جاری ہے اور تکنیکی ٹیم وی بوک موڈیول کی جانچ پڑتال اور ڈیوٹیز، ٹیکسز کی درستی کر رہی ہے، مذکورہ تکنیکی خرابی کے باعث موبائل رجسٹریشن کے دوران جن افراد سے زائد ڈیوٹیز و ٹیکسز لئے گئے ہیں انہیں زائد ادا شدہ رقم فی الفور واپس کر دی جائے گی، ایف بی آر اس خرابی کی وجہ سے مسافروں کو پہنچنے والی مشکل پر معذرت خواہ ہے۔