غزہ: فلسطین کی تنظیم حماس کے سربراہ و فلسطینی اتھارٹی کے سابق وزیراعظم اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں نے اسرائیل کو شرمناک شکست دیکر مقبوضہ فلسطین اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کیلئے راہیں ہموار کردیں۔
اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے موقع پر ٹی وی خطاب میں حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کاکہنا تھاکہ حماس نے اسرائیل کی وحشیانہ پالیسیوں کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اسرائیل کے پورے نظام، عوام اور مستقبل کو انتہائی دردناک شکست سے دوچار کیا۔
انہوں نے کہا کہ حماس کی نئی جنگی حکمت عملی اور صلاحیت نے پورے اسرائیلی نظام کو ہلاکر رکھ دیا اور اسرائیل کی پسپائی اللہ کی حمایت کے بعد نئی جنگی حکمت عملی کے باعث ممکن ہوئی، اسرائیل کو شرمناک شکست دیکر مقبوضہ فلسطین اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کیلئے راہیں ہموار کر دی ہیں۔
حماس کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تمام فلسطینی جماعتیں اور عوام یکجا ہو کر اسرائیل کے خلاف جنگ میں شریک ہوئے اور اسرائیل کو واضح پیغام دیا کہ مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد الاقصیٰ سمیت فلسطین کی کسی بھی زمین پر کوئی بھی سمجھوتہ قبول نہیں کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب بات مذاکرات سے آگے نکل چکی ہے اور فلسطینی عوام آج کافی سالوں بعد ایک ساتھ کھڑے ہو کر جشن منا رہے ہیں، کئی دہائیوں بعد فلسطینی عوام خودمختار فلسطین اور مسجد الاقصیٰ کی آزادی کیلئے متحد ہوئے۔
اسماعیل ہنیہ نے اسرائیل کے خلاف لڑائی میں حماس کو مالی امداد اور ہتھیاروں کی فراہمی پر ایران کا شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی مصر، اقوام متحدہ اور قطر کے امیر کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اسرائیل کے ہاتھوں تباہ کیے گئے غزہ پٹی کی تعمیر نو کا کام جلد شروع کیا جائے گا۔