اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا شہباز شریف کی کبھی چیئرمین نیب سے ملاقات نہیں ہوئی اور چیئرمین نیب نے انٹرویو میں بتایا انہیں رشوت دینے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے جو باتیں کیں وہ کبھی نہیں ہوئیں اور چیئرمین نیب کے انٹرویو کا مقصد وقت کیساتھ سامنے آ جائے گا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا سیاستدانوں کو بدنام کرنا روایت بن گئی ہے اور اس وقت 3500 کیسز چل رہے ہیں تاہم کسی کا فیصلہ نہیں ہو رہا۔ علیم خان کی ضمانت ہو جاتی ہے، فواد حسن فواد، احد چیمہ کی نہیں۔ فواد حسن فواد پر سفارش کرانے پر مقدمہ ہے اور جھوٹ جو بھی بول رہا ہے بدنام سیاستدان ہو رہے ہیں اور سیاستدانوں کی پگڑیاں اچھالی جا رہی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب نے بیورو کریسی کو مفلوج کر دیا ہے اور کہا گیا احد چیمہ تکبر کا شکار ہوئے۔ نواز شریف اور شہباز شریف پر ڈیل آفر کرنے کا الزام لگا۔ کہا گیا نیب کا کوئی ریکارڈ ضائع نہیں ہوا تاہم میرے مطابق نیب ایک غیر جانبدار ادارہ ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب کے عہدے کا حکومت اور اپوزیشن مل کر چناؤ کرتی ہے اور ہم سے زیادہ کوئی احتساب کے حق میں نہیں۔ احتساب سب کا ہونا چاہیئے جس کے لئے ہم حاضر ہیں اور ہمارا احتساب آپ نے کر لیا۔ چیئرمین نیب ملک کے ٹھیکیدار نہ بنیں کیونکہ انہیں سیاستدانوں کی بے عزتی کا کوئی حق نہیں۔