تہران: ایرانی حکام کے ساتھ 2 روزہ ملاقاتوں کے بعد یورپی یونین کے اعلیٰ اہلکار میگوئل اریاس کانتے نے مغربی صحافیوں کو بتایا کہ یونین اس ڈیل کو پورا تحفظ دینے پر کار بند رہے گی اور کسی نئے سمجھوتے پر مذاکرات شروع نہیں کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: شمالی کورین رہنما سے ملاقات پر ٹرمپ اور صدر جنوبی کوریا کی مشاورت
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں مہینے کی 8 تاریخ کو یورپی رہنماؤں کی اپیلوں کو نظرانداز کرتے ہوئے ایرانی جوہری ڈیل سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر لانے کیلیے وسیع تر کوششوں کی ضرورت ہے۔ مائیک پومپیو ایران کے موضوع پر اتحادی ممالک کو ایک نئی ڈیل پر متفق کرنے کیلیے پالیسی بیان آج دیں گے۔
امریکا کا کہنا ہے کہ ایرانی جوہری ڈیل تہران حکومت کے میزائل پروگرام پر قدغن نہیں لگاتی اس لیے اس سلسلے میں نئے معاہدے کی ضرورت ہے۔ جرمنی، فرانس، برطانیہ کے سفارتکار سینئر یورپی یونین ڈپلومیٹ ہیلگاسکمڈکی قیادت میں آئندہ ہفتے ویانا میں ایک اجلاس منعقد کر رہے ہیں جس میں روس اور چین بھی شریک ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان المبارک میں جنگ بندی کی اپیل افغان طالبان نے مسترد کردی
اجلاس میں ایران کے ساتھ 2015 جیسے ایک نئے معاہدے پر بات چیت کی جائے گی اور ٹرمپ کی جانب سے ایران پر نئی پابندیوں کے نفاذ کے اعلان کے بعد ایران میں کام کرنے والی 8 بڑی یورپی کمپنیوں نے پابندیوں سے بچنے کیلئے واپسی کی راہ لی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں