کیلیفورنیا: معروف سائبر سکیورٹی ایجنسی نے واٹس ایپ صارفین کو اپنے اکاؤنٹس کی حفاظت کے لیے اہم ہدایات جاری کی ہیں۔ایجنسی کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ کے اکاؤنٹس سائبر کرمنلز کے لیے ایک اہم ہدف بن سکتے ہیں اور انہیں دھوکہ دہی، بلیک میلنگ، مالی فراڈ اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سائبر جرائم پیشہ افراد مختلف طریقوں سے واٹس ایپ اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔
لنکڈ ڈیوائس کی خصوصیت کا استعمال: ہیکرز کسی موجودہ اکاؤنٹ میں ایک اضافی ڈیوائس شامل کرکے رسائی حاصل کر لیتے ہیں۔ نیا فون رجسٹر کرنے کا طریقہ: ہیکرز اکاؤنٹ کو اپنی ڈیوائس پر رجسٹر کرتے ہیں اور صارف کو اطلاع ملتی ہے کہ ان کا اکاؤنٹ پہلے ہی کسی اور ڈیوائس پر فعال ہے۔
پہلی صورت میں، صارف معمول کے مطابق واٹس ایپ کا استعمال جاری رکھتا ہے، جبکہ ہیکرز کو مکمل رسائی حاصل ہوتی ہے۔ دوسری صورت میں، صارف اپنا اکاؤنٹ دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اسے نہیں پا سکتا۔
سائبر ماہرین نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ اگر آپ اپنے اکاؤنٹ میں کوئی غیر معمولی سرگرمی دیکھیں، جیسے کہ آپ نے جو پیغامات نہیں بھیجے یا آپ کے دوستوں کو عجیب پیغامات موصول ہو رہے ہوں، تو فوراً اپنے قریبی افراد کو آگاہ کریں اور انہیں ہدایت دیں کہ وہ ان پیغامات پر بھروسہ نہ کریں۔ واٹس ایپ میں ڈبل تصدیق کو فعال کریں۔
اپنا پن کوڈ مضبوط رکھیں۔ اپنے ای میل کا پاس ورڈ بھی مضبوط اور منفرد بنائیں۔
واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک ہونے سے بچانے کے لیے اہم حفاظتی تدابیر
