ریاض: نائب وزیر خارجہ سعودی عرب عادل الجبیر نے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ ہم امن اور استحکام کے لیے مستقل کوششیں کرتے رہتے ہیں۔
عرب نیوز کو دیئے گئے ایک انٹرویو کے دوران عادل الجبیر نے کہا کہ ہم علاقے میں امن اور استحکام کے لیے مستقل کوششیں کرتے رہتے ہیں۔ چاہے وہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین امن ہو یا لبنان، شام، عراق، ایران، افغانستان کا معاملہ ہو۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ ہم بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چاہے سوڈان میں استحکام پیدا کرنا ہو یا لیبیا میں جنگ کا خاتمہ ہو ہم نے ہر جگہ مثبت کردار ادا کیا ہے۔‘
عادل الجبیر نے انٹرویو میں بتایا کہ امریکا میں اقتدار کی تبدیلی سے سعودی عرب اور امریکا کے دو طرفہ تعلقات متاثر نہیں ہوں گے۔ دونوں ممالک کے تعلقات مضبوط اور کثیر جہتی ہیں۔ بائیڈن انتظامیہ نے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ سعودی عرب کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیرونی خطرات پر اب بھی امریکا ہمارے ساتھ کھڑا ہے۔ ایسی صورتحال میں میں نہیں سمجھتا کہ بائیڈن کی آمد سے ہمارے تعلقات متاثر ہوں گے۔
سعودی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ حالیہ ہفتوں میں سعودی عرب پر حملے ہوئے ہیں جن کا ایران سے براہ راست تعلق ہے۔ حملے میں استعمال ہونے والے ہتھیار ایران میں بنائے جاتے ہیں یا وہاں سے سپلائی کیے جاتے ہیں۔ تمام میزائل اور ڈرون ایران میں بنے ہیں یا وہاں سے شدت پسندوں کو فراہم کیے گئے ہیں۔
الجبیر نے کہا کہ ایران کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کی موجودگی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یمن میں امن ناممکن ہے۔یقین ہے کہ اس کا ایک سیاسی حل ہے۔ ہم اس سیاسی حل تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں اور بہت سال پہلے حالات خراب ہونے کے وقت سے ہی ایسا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔