کوئٹہ: سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ انہوں نے بلوچستان کی سرزمین پر کھڑے ہو کر یہاں کے عوام کیلئے آواز بلند کی ، پی ایس پی ایک صوبے سے نکل کر اب بڑی جماعت بن گئی ہے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاک سرزمین پارٹی نے گزشتہ جمعہ کو کوئٹہ میں اپنا یوم تاسیس منایا ، اس جلسے کا کوئٹہ کے بڑے جلسوں میں شمار ہوتا ہے ، انہوں نے کہا کہ پی ایس پی ایک صوبے سے نکل کر اب بڑی جماعت بن گئی ہے ۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پی ایس پی اور اس کے کارکنان ہر ظلم کیخلاف صف آرا ہیں ۔ بلوچستان میں عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی نہیں ہو رہی ۔ بلوچستان میں عوام کو پینے کا صاف پانی تک دستیاب نہیں ، انہوں نے کہا کہ بارہا کہہ چکے ہیں کوئٹہ سے کراچی جانے والی سڑک کو ڈیول کیرج کیا جائے ۔ سڑکیں ڈبل نہ ہونے کی وجہ سے آئے روز حادثات ہونے سے قیمتی جانیں ضائع ہوتی ہیں ۔
سربراہ پی ایس پی نے کہا کہ بانی متحدہ پیسے لے کر بیرون ملک محل میں بیٹھے ہیں ، بانی متحدہ کی وجہ سے کراچی میں دہشت گردی کا بازار گرم رہا ۔ انہوں نے کہا کہ آج کراچی کا جو حال ہے اس کی زیادہ ذمہ داری بانی متحدہ پر عائد ہوتی ہے ۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بانی متحدہ اس وقت دنیا بھر کی کئی ایجنسیوں کا ایجنٹ ہے ، آج جو لوگ بانی متحدہ کا ساتھ دے رہے ہیں وہ پاکستان سے غداری کے مرتکب ہو رہے ہیں ۔ بانی متحدہ پاکستانی قوم کا دشمن ہے ، اس نے نوجوانوں کو بے گناہ مروایا ۔
انہوں نے کہا کہ بانی متحدہ بھارتی ایجنسی را کے ایجنٹ ہیں ، بانی متحدہ کچھ عرصہ قبل ٹی وی کے ذریعے مودی سے سیاسی پناہ مانگ رہا تھا ۔ اس کا مودی سے کہنا تھا مجھے اور میرے ساتھیوں کو بھارت میں سیاسی پناہ دیں ۔
سربراہ پی ایس پی نے کہا کہ بانی متحدہ کبھی ٹھیک نہیں ہوسکتا ، اسی وجہ سے اسے چھوڑ دیا ہے ، آج سندھ سمیت کراچی سے بانی متحدہ کی ناپاک سیاست کا خاتمہ ہوچکا ہے ۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ گزشتہ 30 سال میں سندھ سمیت ملک بھر کے حالات انتہائی برے ہوچکے ہیں ، سندھ اور بلوچستان میں عوام انتہائی بدحالی کا شکار ہیں ۔ سندھ اور بلوچستان کے عوام کو کسی طرح کی کوئی بنیادی سہولت میسر نہیں ۔
بشکریہ :نئی بات