لاہور: پاکستان میں جدید سمارٹ فون کی مینوفیکچرنگ کیلئے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، ایک اندازے کے مطابق سالانہ سالانہ 60 لاکھ سمارٹ فون بین الاقوامی معیار کے مطابق بنیں گے۔
یہ خوشخبری وفاقی وزیر حماد اظہر کی جانب سے دی گئی ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ آنے والے دنوں میں گاڑیاں بننے سے بڑی صنعت سمارٹ فون کی بنے گی۔ سمارٹ فون کی مینوفیکچرنگ سے ملک میں معاشی انقلاب آئے گا۔
حماد اظہر کا وزیراعظم کی صحت بارے میں بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ انھیں جمعرات کو ویکسین لگی تھی۔ جس شخص کو ویکسین لگتی ہے اس میں ایک ہفتے کے بعد قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے، وزیراعظم کے جسم کے اندر وبائی مرض کے اثرات بعد میں ظاہر ہوئے۔ اگر کسی شخص کو یہ مرض ہو جائے تو 5 روز کے بعد علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے تمام عملے کے ٹیسٹ لازمی ہوں گے۔
ملک کی سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے شور شرابے پر کان دھرنے کی بجائے آگے دیکھنا چاہیے۔ مسلم لیگ (ن) کے لیڈروں نے ملک دشمن بیانیہ اپنایا۔ پی ڈی ایم کو عوام نے مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ آئی ایم ایف کے پاس جانے کا طعنہ دینے والےاپنے دور میں 13 بار سے زائد اس کے پاس گئے۔
سمارٹ فونز کی پاکستان میں مینوفیکچرنگ کی افادیت بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس سے عوام سستے موبائل فون دستیاب ہوں گے اور سمگلنگ روکنے میں بھی مدد ملے گی۔ اندازاً پاکستان میں پہلے 70 فیصد سے زائد موبائل فون سمگل ہو کر آتے تھے۔ پاکستان میں بننے والے موبائل فون دنیا بھر کے موبائل فونز کے مقابل ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر میں رمضان پیکج کے تحت رمضان بازار لگائے جائیں گے۔ رمضان بازاروں میں عوام کو سستے داموں اشیائے ضروریہ ملیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں کوئی نیا ٹیکس لاگو نہیں کیا گیا، جتنے بھی ٹیکس ہیں، وہ پرانے ہیں۔ بیرون ملک سے آنے والے موبائل فونز پر ٹیکس میں کمی کی گئی ہے۔
پاک بھارت تعلقات پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مسئلہ کشمیر دیرینہ اور حل طلب مسئلہ ہے۔ مودی سرکار کے مظالم کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہوچکا ہے آئندہ کا لائحہ عمل بھارت کے رویے کو دیکھ کر طے کیا جائے گا۔