برازیلیہ: برازیل میں صارفین کو بغیر چارجر آئی فون فروخت کرنے پر ایپل کو لاکھوں ڈالرز جرمانہ عائد کر دیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایپل پر یہ بھاری جرمانہ صارفین کے حقوق کے تحفظ کیلئے قائم ایک ایجنسی کی جانب سے کیا گیا ہے۔ دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں سے ایک ایپل پر ناصرف لاکھوں ڈالرز جرمانہ عائد کیا گیا ہے بلکہ اسے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے اگر اسے برازیل میں کام کرنا ہے تو صارفین کے حقوق کا بھی خیال رکھنا ہوگا۔
خبریں ہیں کہ ایپل پر تقریباً 19 لاکھ ڈالرز کا بھاری جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ امریکا کی معروف کمپنی ایپل کو پابند کیا گیا تھا کہ وہ برازیلی صارفین کو بھیجے جانے والے آئی فونز کیساتھ ان کے چارجر اور ایئرپوڈ بھی بھیجے لیکن کمپنی نے یہ دونوں چیزیں ڈبوں سے نکال لی تھیں۔
ایپل کمپنی کا موقف تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ دنیا کی فضا 2030ء تک کاربن سے صاف ہو جائے، اسی اہم معاملے کو مدنظر رکھتے ہوئے چارجر نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
کمپنی کی جانب سے اپنے اس فیصلے کی توجیح بیان کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ آئی فون کے ڈبوں سے ایئرپوڈ اور چارجر نکالنے سے پیکنگ کے استعمال ہونے والے سامان میں 70 فیصد تک کمی ہوگی جبکہ اس کی جگہ زیادہ موبائل ایک ہی ڈبے میں رکھے جا سکیں گے، یوں زیادہ آئی فونز دیگر ممالک کو بھیجے جا سکیں گے، اس سے جہازوں کا ایندھن کم خرچ ہوگا اور دنیا میں کاربن کا اخرزج بھی کم ہوگا۔
برازیلی ایجنسی نے ایپل کی جانب سے یہ وضاحت سیکر مسترد کرتے ہوئے اس پر واضح کر دیا تھا کہ امریکی کمپنی کا یہ جواب ناکافی ہے۔ ایپل کا دعویٰ اگر درست ہے تو وہ اس کا عملی طور پر مظاہرہ کرلے دکھائے کہ آئی فون کے ڈبوں سے چارجر اور ایئرپوڈ نکال دینے سے کاربن کا اخران کم ہو جاتا ہے۔
خیال رہے کہ صرف برازیل میں ہی نہیں بلکہ دیگر ممالک میں بھی امریکی کمپنی ایپل کو ایسی کی شکایات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
فرانسیسی ریگولیٹرر ادارے کی جانب سے بھی ایپل کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر ایپل چاہتا ہے کہ ہمارے ملک میں اس کے کاروبار کی ساکھ برقرار رہے تو اسے اصل پیکنگ میں ایئرپوڈ اور چارجر پہنچانے پڑیں گے۔