اسلام آباد: کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں نقیب اللہ محسود قتل کیس میں نامزد مفرور سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار چہرے پر ماسک پہنچ کر سپریم کورٹ پہنچ گئے ۔جس کے بعد ان کے وکیل نے کہا کہ رائو انوار نے سرنڈر کردیا ہے ،سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ رائو انوار کو گرفتار کرلیا جائے جس کے بعد پولیس نے سابق ایس ایس پی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں نقیب اللہ قتل کیس از خود نوٹس کی سماعت کے سلسلے میں راﺅ انوار کو آج پھر طلب کیا گیا تھا جس کے بعد راﺅ انوار اچانک جب سپریم کورٹ پہنچے اور گاڑی سے نکل کر کمرہ عدالت جانے لگے تو انہوں نے اپنے چہرے پر ماسک پہنچ رکھا تھا۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے راﺅ انوار کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا جبکہ عدالت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اگر راﺅ انوار پیش ہوجاتے ہیں تو ہوسکتا ہے کہ وہ بچ جائیں جبکہ گزشتہ روز چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تھے کہ اگر راﺅانوار کا کوئی سہولت کا رنکلا تو سخت کارروائی ہوگی جب کہ عدالت نے حکم دیا تھا کہ راﺅ انوار خود سے پیش ہوجائیں تو بہتر ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں ایک مبینہ پولیس مقابلے میں نقیب اللہ محسود کو قتل کردیا گیا تھا جس کے بعد تحقیقاتی رپورٹ میں اس مقابلے کو جعلی قرار دیتے ہوئے راﺅ انوار کو قصور وار ٹھہراتے ہوئے معطل کردیا گیا تھا ۔