اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے آزادکشمیرکے شہری کی بازیابی کیس میں آئی ایس آئی اورایم آئی سیکٹر کمانڈرزکودستخط کےساتھ رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا ۔ جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیے سیکرٹری دفاع کوتوپتہ ہی نہیں ہوتا کہ کیا ہورہا ہے دونوں افسران کے دستخط کے ساتھ رپورٹ اس لیے لے رہے کہ اسکے نتائج ہونگے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے آزاد کشمیرکے شہری کی بازیابی سے متعلق درخواست پرسماعت کی ، پولیس اورایف آئی اے کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔
سرکاری وکیل نےبتایاکہ پولیس کے پاس خواجہ خورشید کیخلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہے،جسٹس محسن کیانی نے وزارت دفاع کی رپورٹ سے متعلق پوچھا تو نمائندہ وزارت دفاع نے مہلت کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایاکہ کل نوٹس موصول ہوا تھوڑا وقت دے دیں۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیے کہ آئی ایس آئی اورایم آئی سیکٹر کمانڈرزکے دستخط کے ساتھ رپورٹ جمع کرائیں دستخط کےساتھ رپورٹ اس لیےلےرہے کہ اسکے نتائج ہونگے۔
نمائندہ وزارت دفاع نے پیرتک مہلت کی استدعا کی تو جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا پیرکوخالد خورشید کو 21 دن ہوجائیں گے، کسی دہشتگردی یا ریاست مخالف سرگرمی میں شامل ہے تواسکے خلاف کارروائی کریں اگراسکا کوئی مجرمانہ فعل ہے تو کارروائی کریں کسی کواعتراض نہیں ہوگا۔
بعد ازاں عدالت نے سماعت 24 جون تک ملتوی کردی۔