اسلام آباد: پاکستان کے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے منگل کو ایک نوٹس جاری کیا جس میں ملک بھر کے کسی بھی اعلیٰ تعلیمی ادارے میں ہولی منانے پر پابندی عائد کردی گئی۔ یہ نوٹس اسلام آباد کی قائداعظم یونیورسٹی میں ہولی کی تقریبات کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔
ایچ ای سی کے نوٹس کے مطابق طلباء کو "سماجی ثقافتی اقدار" کی پاسداری کے لیے اس تہوار کی پیروی کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ نوٹس میں لکھا گیا کہ اس طرح کی سرگرمیاں ملک کی سماجی ثقافتی اقدار سے مکمل طور پر منقطع ہونے کی تصویر کشی کرتی ہیں اور ملک کے اسلامی تشخص کو ختم کر رہی ہیں۔
کمیشن نے کہا "یونیورسٹی کے پلیٹ فارم سے اس وسیع پیمانے پر مشہور ہونے والے واقعے نے تشویش پیدا کی ہے اور اس نے ملک کی شبیہہ کو بری طرح متاثر کیا ہے۔"
بیان میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ تعلیمی ادارے ہوشیاری کے ساتھ ایسی تمام سرگرمیوں سے خود کو دور رکھیں جو ظاہری طور پر ملک کی شناخت اور معاشرتی اقدار سے مطابقت نہیں رکھتیں، اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ طلباء اور اساتذہ تعلیمی سرگرمیوں، فکری مباحثوں اور علمی تعلیم میں اپنے آپ کو سختی کے ساتھ شامل کریں ۔
واضح ر ہے کہ یہ نوٹس 12 جون کو اسلام آباد کی قائداعظم یونیورسٹی (QAU) میں ہولی کے جشن کی تصاویر اور ویڈیوز کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سامنے آیا، جس میں ہولی کی تقریب میں طلباءکی کثیر تؑعداد کو رنگوں سے ہولی کھیلتے اور کالج کیمپس میں جشن کا لطف اٹھاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ تقریب یونیورسٹی کی ایک غیر سیاسی ثقافتی تنظیم مہران اسٹوڈنٹس کونسل نے منعقد کی تھی۔