پیپلز پارٹی کرپشن میں ماہر تھی لیکن چوہے 14 ارب کی گندم کھا کر آگے نکل گئے، فرخ حبیب

پیپلز پارٹی کرپشن میں ماہر تھی لیکن چوہے 14 ارب کی گندم کھا کر آگے نکل گئے، فرخ حبیب
کیپشن: سندھ کے عوام نے پیپلز پارٹی کو جو مینڈیٹ دیا وہ پورا کرنے میں ناکام رہی، فرخ حبیب
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے سندھ حکومت کو اب تک این ایف سی کی مد میں 1900 ارب سے زائد دیئے جا چکے ہیں اور بلاول بتائیں وہ پیسے کہاں خرچ ہوئے۔ 

  

اپنے ایک بیان میں فرخ حبیب نے چیئرمین پیپلز پارٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سندھ حکومت کی غفلت اور لاپروائی پر عوام سے کب معافی مانگ رہے ہیں، سندھ کے عوام نے پیپلز پارٹی کو جو مینڈیٹ دیا وہ پورا کرنے میں بری طرح ناکام رہی۔سندھ میں کرپشن کے ساتھ صلاحیت کا بھی فقدان ہے۔

فرخ حبیب نے کہا کہ 59 فیصد ترقیاتی بجٹ استعمال نہ ہوسکا، صوبائی حکومت ہدف کے مطابق 53 فیصد محصولات بھی جمع نہیں کر پائی، اس کے بعد بھی حکومت کرنے کا کوئی جواز بچتا ہے؟ پیپلز پارٹی کا انتخابی نشان کرپشن ہونا چاہئے کیونکہ وہ اس کے علاوہ کچھ کرنے کے قابل ہی نہیں ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل  میں وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت  کی نااہلی کا عالم ہی ہے کہ اس سال کے ترقیاتی بجٹ کا تقریباً 60 فیصد ابھی تک خرچ نہیں کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تو کرپشن میں ماہر تھی لیکن سندھ کے چوہے 14 ارب کی گندم کھا کر آگے نکل گئے، یہ بتائیں کہ گندم چوری کی تحقیقات کہاں تک پہنچی؟ کیا کسی چوہے نے اعتراف جرم کیا یا معاملہ داخل دفتر ہو گیا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں 50 فیصد بچے سکول سے باہر ہیں۔ تھر کے لوگ صاف پانی، بنیادی صحت اور ضروری سہولیات سے محروم ہیں۔ سندھ کا مستقبل سٹنٹنگ گروتھ، انڈر ایج اور ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہے۔  سندھ میں حکومت پیپلز پارٹی کی ہے لیکن نئی گاج ڈیم،رینی کینال، سندھ بیراج،ملتان سکھر موٹر وے،گرین لائن، کے فور وفاق بنا رہا ہے۔

وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ عمران خان کی دانشمندانہ پالیسیوں اور فیصلوں سے ملک ترقی اور عوام خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا راگ الاپنے والے بلاول بتائیں سندھ میں پبلک اکائونٹس کمیٹی سمیت قائمہ کمیٹوں میں اپوزیشن کی کتنی نمائندگی ہے؟ میثاق جمہوریت جس پر بے نظیر اور مفرور نواز شریف کے دستخط ہیں اس میں پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین شپ اپوزیشن کودینے کا عہد کیا گیا، پبلک اکائونٹس کمیٹی میں اپوزیشن کی نمائندگی نہ ہونے سے سندھ حکومت پرکسی قسم کی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے۔