کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا آئینی حقوق پر سودے بازی کسی طرح بھی نہیں کریں گے اور صوبوں کے حقوق وفاق سے چھین کر لیں گے۔
بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کی تقریب سے سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان میں عوام سے روٹی کپڑا اور مکان چھینا جا رہا ہے اور ہم ایسا پاکستان بنائیں جہاں روٹی کپڑا اور مکان ہو ۔ ہم نے ناصرف سندھ بلکہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے حقوق کے لیے بھی آواز اٹھائی اور ہر ضلع میں جا کر عوام کو بتائیں گے کہ کس طرح ان کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ کے حق پر ڈاکا ڈالا جا رہا ہے، آپ کے وسائل نہیں دیے جا رہے، این ایف سی ایوارڈ نہیں دیا جا رہا ہے اور این ایف سی ایوارڈ نا دے کر ظلم کیا جا رہا ہے لیکن کب تک ظلم برداشت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مشکل معاشی حالات میں ہمارے لوگوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے اور ہم نے اپنے دور میں کسی سے نوکری نہیں چھینی، کراچی اسٹیل مل کے 10 ہزار خاندانوں کو بے روزگاری کا سامنا کرنا پڑے گا، سندھ پبلک سروس کمیشن بند پڑا ہے اور باقی صوبوں میں چل رہا ہے، سندھ کے حق روزگار پر حملے ہورہے ہیں جبکہ وعدہ کیا گیا کہ بجٹ میں ایک کھرب روپے کراچی کو ملیں گے، مجھے کہیں ایک کھرب کراچی کے لیے نظر نہیں آئے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بڑے بڑے لوگ مانیں یا نہ مانیں صوبہ سندھ میں کام ہوا ہے، صوبے میں ایسا کام ہوا جو بزدار اور عمران خان نہیں کر سکتے، آئینی حق اور شیئر دیا جاتا تو اور بہتر کام کرتے، ہم جی ڈی پی میں دیگر صوبوں سے آگے ہیں، ہم چاہتے ہیں کامیابی کا اثر کاغذ کے بجائے عام آدمی کی زندگی میں نظر آئے، غربت سے انکار نہیں کر سکتے لیکن سندھ میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں غربت میں کمی کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے خان صاحب کی طرح معاشی ترقی کے نعرے نہیں لگائے، سرمایہ کاروں کے ساتھ مل کر تھر میں معاشی انقلاب لائے ہیں، 18 ویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو زیادہ ذمہ داری دی گئی لیکن این ایف سی نہیں دیا گیا، ہم یہ طعنہ برداشت نہیں کریں گے کہ گورننس کا مسئلہ ہے، جب تک آپ حقوق نہیں دیں گے تو گورننس کا مسئلہ رہے گا ۔ این ایف سی ایوارڈ کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے اور آئینی حقو ق پر سودے بازی نہیں کریں گے جبکہ صوبوں کے حقوق وفاق سے چھین کر لیں گے۔