نیو یارک: افغان صدر اشرف غنی اور امریکی صدر جوبائیڈن جمعے کے روز وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے ۔
صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد امریکی صدر اور افغان صدر کے درمیان یہ پہلی ملاقات ہو گی ۔ امریکی میڈیا کے مطابق جوبائیڈن اس ملاقات میں افغانستان کو سفارتی ، معاشی اور ہر طرح کی امداد فراہم کرنے کا وعدہ کریں گے تاکہ ملک کو دوبارہ شدت پسندوں کا ٹھکانہ بننے سے بچایا جا سکے ۔
دوسری جانب ، افغان طالبان کا کہنا ہے کہ اس دورے سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔
اس سے قبل افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اگر دشمنی چاہتے ہیں تو انہیں سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے ۔ طالبان کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ سیاسی راستہ اختیار کرنا ہے یا جنگ لڑنی ہے؟
افغان صدر کی جانب سے طالبان کو یہ پیغام نئے وزیر دفاع اور وزیر داخلہ کی تعیناتی کے موقع پر دیا گیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ نئے وزرا کی تعیناتی سے سیکیورٹی کے ادارے مضبوط ہونگے ۔ ہم سب جانتے ہیں وطن کی راہ میں جان کی قربانی دینا فخر کی بات ہے لیکن ہم زندگی چاہتے ہیں ۔ ایک ایسے ملک میں جو امن وامان جیسے سب سے بنیادی حق سے محروم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کیا 43 سالہ جنگ ہمارے ملک کیلئے کافی نہیں ؟