اسلام آباد: فردوس عاشق اعوان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ کے سابق رکن اور ایم این اے علی محمد مہر کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کرنے پر الیکشن کمیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو جاری کردہ شوکاز نوٹس کسی تعجب سے کم نہیں۔ وزیراعظم نے وہاں میڈیا سے کوئی گفتگو کی نہ ہی روایتی سیاستدانوں کی طرح ترقیاتی منصوبوں کے اعلانات کئے۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ سندھ حکومت سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے الیکشن سے قبل دھاندلیوں میں ملوث ہے۔ سندھ حکومت کے وزراء کی انتخابی مہم کے لیے باقاعدہ ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی طرف سے سیکڑوں کی تعداد میں نوکریاں، پیکیج اور ترقیاتی منصوبوں کے اعلان کیے گئے ہیں۔
فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ ایک جانب سندھ حکومت کے وزراء الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑا رہے ہیں تو دوسری طرف پیپلز پارٹی کے امیدوار سندھ پولیس کے پروٹوکول میں اپنی انتخابی مہم چلا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن ان بے ضابطگیوں پر کیوں خاموش ہے اور اس کا نوٹس کیوں نہیں لیا جا رہا؟۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حلقہ این اے 205 گھوٹکی کا دورہ کرنے پر وزیراعظم عمران خان کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 روز کے اندر جواب طلب کر لیا ہے۔