سڈنی: آسٹریلیا کی فیڈرل کورٹ نے ایپل پر 9 ملین ڈالر جرمانہ کردیا ہے۔ یہ جرمانہ آئی فون اور آئی پیڈ کے آسٹریلیوی صارفین کے ساتھ غلط بیانی پر کیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق آسٹریلین کمپی ٹیشن اینڈ کنزیومر کمیشن ایپل کو اس وقت عدالت میں لے گیا ، جب سالوں پہلے کچھ صارفین کے آئی او ایس 9 پر اپ گریڈ کرنے سے ان کی ڈیوائس ڈس ایبل ہو گئیں۔ اس خرابی کی وجہ سے صارفین کو تھرڈ پارٹی ریپئر شاپ سے اپنی ڈیوائسز کو مرمت کرانا پڑا۔ان شاپس پر ایپل کی بجائے تھرڈ پارٹی ٹیکنیشنز نے ڈیوائسز کی مرمت کا کام کیا اور غیر مستند ٹچ آئی ڈی انسٹال کر دیں۔ اس کے نتیجے میں صارفین کو error 53کا میسج نظر آنے لگا۔ ان ڈیوائس پر جیسے ہی آئی او ایس 9 انسٹال ہوئی تو ایرر میسج ڈیوائسز کو خراب ظاہر کرنےلگا۔
عدالت میں ایپل نے اعتراف کیا کہ انہوں نے 275 آسٹریلوی صارفین کو اس خرابی کے بارے میں بتایا۔ ایپل نے صارفین کو بتایا کہ اگر ڈیوائسز تھرڈ پارٹی سے مرمت کرائی جائیں تو پھر مزید خرابی کے لیے ایپل ذمے دار نہیں تاہم اے سی سی سی کمشنر سارا کورٹ نے کہا کہ آسٹریلوی قوانین کے تحت ڈیوائسز اگر تھرڈ پارٹی اور غیر مستند افراد سے بھی مرمت کرائی جائیں تب بھی ایپل ڈیوائسز کو تبدیل یا مرمت کرنے کا ذمہ دار ہے۔