اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے زلفی بخاری کونیب میں شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کر دی۔ نام بلیک لسٹ میں شامل کیے جانے کے خلاف زلفی بخاری کی درخواست کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔
اس دوران زلفی بخاری کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل برطانوی پاسپورٹ پر سفر کر رہےتھے۔جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ اکثر لوگ 4 ,4 پاسپورٹ بناتے ہیں قانون کاغلط استعمال کرتے ہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے سوال کیا کہ کیا بلیک لسٹ میں کسی کا نام رکھ کر اُسے باہر جانے کی اجازت دی جا سکتی ہے؟۔ وزارت داخلہ نے کس کے کہنے پر نام بلیک لسٹ سے نکالا اور کس نے آپ سے رابطہ کیا؟۔ عدالت کو لکھ کر دیں کہ بلیک لسٹ کیا جاتا تو پاسپورٹ نہیں رکھا جاتا۔
مزید پڑھیں: این اے 53، عمران خان کی اپیل پر ریٹرننگ افسر کو نوٹس جاری
اس سے قبل زلفی بخاری کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ان کا نام ای سی ایل میں نہیں بلیک لسٹ میں ڈالا گیا اور کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ایک ہی پاسپورٹ ہے اسی پر بیرون ملک گیا۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے بلایا تو وکیل کے مشورے سے جائیں گے اور بتائیں گے کہ وہ کون سے بزنس کرتے ہیں اور کون سی کمپنیز ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں