نیو یارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیگریشن پالیسی میں تبدیلی کے حوالے سے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے۔ امریکی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ تارکین وطن بچوں کو والدین سے الگ کرنے کی پالسی 60 برس سے جاری تھی۔ میری بیٹی اور بیوی کو بچوں کی تصاویر دیکھ کر بہت دکھ ہوا۔ امریکی صدر نے کہا کہ اب غیر قانونی تارکین وطن کے بچے ساتھ رہیں گے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کے بچوں کو والدین سے جدا کرنے پر امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکہ نے ترکی کو ایف 35طیارے فراہم کر دیئے
رواں برس اپریل میں امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے امریکا اور میکسیکو کی سرحد غیرقانونی طور پر عبور کرنے والے تمام تارکین وطن کے خلاف 'زیرو ٹورلینس' کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسے تمام افراد کے خلاف مجرمانہ قوانین کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔
اس کے بعد سے نئی پالیسی کے تحت اپریل اور مئی کے دوران امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کے 2 ہزار کے قریب بچوں کو والدین سے الگ کیا جاچکا ہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر اور ویڈیوز سے عوام میں بھی شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان کے حملے میں 30 فوجی ہلاک
دوسری جانب امریکی خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ بھی اس پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہہ چکی ہیں کہ امریکا کے امیگریشن قوانین میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ میلانیا ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں امریکی سرحد پر خاندانوں کو ایک دوسرے سے جدا کیے جانے سے نفرت ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں