لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدرقمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ میاں صاحب آپ کی رسی کھینچی گئی ہے بس 10پندرہ دن کی گیم ہے نتیجہ سامنے آ جائے گا،نواز شریف آپ کا کبھی احتساب نہیں ہوا اور دنیا کی پالیسی کے تحت آپ کی کمپنیاں اور کارخانے حکومت کی تحویل میں لیا گیا بڑی کمپنی ڈیکو بھی قومیت ہوئی آپ کا کیا احتساب ہوا،کہتے ہیں اکیلے کا احتساب ہو رہاہے پانامہ میں آپ کا نام آیا اپوزیشن سڑکوں پر آ گئی ،نوازشریف اور عمران خان کے حیلے بہانے نہیں چلیں گے۔
ان خیالا ت کا اظہارانہوں نے افطارڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ قمر زمان کائرہ نے کہاکہ آج ہماری قائد محترمہ بے نظیر بھٹو کی 64ویں سالگرہ ہے وہ سب سے چھوٹی عمر میں ملک کی وزیر اعظم بنیں،بی بی نے ساری زندگی جدوجہد کی جیلیں کوڑے پھانسیاں ہیں۔ بے نظیر نے دکھ جھیل کر شکوے نہیں کئے ان کے اقتدارپر براجمان انکل چھوڑ کر چلے گئے جب پارٹی پر جیلیں پھانسیاں ہیں اس وقت پارٹی کو ساتھ لے کر چلیں،بی بی نے جمہوریت کی جنگ لڑی،بی بی کے ملک آمد پر ملک کے نوجوانوں بہنوں بھائیوں نے جو لاہور میں استقبال کیا تو دشمنوں کی آنکھیں کھلی رہ گئیں آمر کے پائوں ڈگمگا گئے اور پارٹی مضبوط ہوئی تو موسمی پرندے بھی واپس آنے لگے، بی بی نے تنکا تنکا جوڑ کر مضبوط پارٹی کی بنیاد رکھی ،ایک طرف انٹیلی جنس ایجنسیاں عدالتیں دوسری طرف سیاسی دشمن تھے جوبی بی کی حکومت گرانا چاہتے تھے ان سب کا مقابلہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ آصف علی زرداری نے مخالفوں اور جھوٹے مقدمات کا مقابلہ کیا۔میاں صاحب یاد کریں بی بی نے میثاق جمہوریت کا معاہدہ کرکے پائیدار جمہوریت کی بنیاد رکھی،ہماری قائد نے کوئی رعایت نہیں مانگی تھی صرف ملک واپس آنے کی بات ہوئی تھی ۔ انہوںنے کہاکہ جب بی بی واپس آئیں تو پھر آپ آئے نواز شریف نے معافی نامہ اور خفیہ ڈیل این آر او کے ساتھ مکہ مدینہ میں بیٹھ کر جھوٹ بولتے رہے۔انہوں نے کہاکہ جب نواز شریف نے دو بار وطن واپس آنے کی کوشش کی لیکن کسی ورکر نے ان کا ائیر پورٹ پر استقبال نہیں کیااور یہ کہتے ہیں ہم اس ملک میں طاقت کے بل بوتے پر حکومت کریں گے عدالتوں سے لڑائی کرتے ہیں یہ ہمارے ہاتھوں کے پہلوان ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کلثوم نواز اپنے شوہر اور پارٹی کو بچانے کیلئے نکلی تھی تو دن کے وقت 13گھنٹے تک ہوا میں لٹکائے رکھا اس وقت مر گئے تھے کہاں چلے گئے تھے اگر غیرت مند ہوتے تو باہر نکلتے جیلوں میں چلے جاتے تو مان جاتے آپ بھی غیرت مند ہیں۔اب کہتے ہیں عدالتوں سے لڑیں یہ کاغذی شیر ہیں اگر حکومت میں ہو تو گلے میں پڑتے ہیں اگر مشکل وقت آئے تو پائوں میں پڑتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بی بی کے دورمیں کب احتساب ہوا ضیا الحق نے مل واپس کر دی تھی کہتے ہیں میاں نواز شریف اگر کنگال ہوئے تو ان کے پاس اتنی دولت کہاں سے آ گئی? لوگوں کی ملیں نہیں بڑھیں آپ کے پیسے بڑھ گئے ہیں؟
انہوں نے کہاکہ مشرف کے دور میں کیا احتساب ہوا راتوں رات اے آر ڈی میں بچانے کی باتیں ہو رہی تھیں کسی کو بتائے بغیر نوکر چاکر پارٹی کو بتائے بغیر جدہ چلے گئے، وطن واپسی پر کیا احتساب ہوا آپ نے تو احتساب دیکھا ہی نہیں آپ بی بی کی بدولت واپس آئے،بی بی کو کہا کہ ملک گئے تو جان کو خطرہ ہے کیونکہ دشمن بہت ہیں ملک کو بچانے کیلئے واپس آئی ،سانحہ کارساز ہوا اس قائد کے قدم نہیں لڑکھڑائے نہ گھبرائی بلکہ دہشت گردوں کا مردانہ وار مقابلہ کیا،میاں صاحب آپ وہی ہیں نہ جو اپنی والدہ کی طبیعت کیلئے بیرون ملک گئی تو بھاگ جانے کاطعنہ دیاآپ مشرف دور میں پہلی پرواز سے بھاگ گئے تھے۔
انہوں نے کہاکہ نواز شریف آپ کا کبھی احتساب نہیں ہوا اور دنیا کی پالیسی کے تحت آپ کی کمپنیاں اور کارخانے حکومت کی تحویل میں لیا گیا بڑی کمپنی ڈیکو بھی قومیت ہوئی آپ کا کیا احتساب ہوا۔انہوں نے کہاکہ میاں صاحب آپ کی رسی کھینچی گئی ہے بس 10پندرہ دن کی گیم ہے نتیجہ سامنے آ جائے گا۔ا نہوںنے کہاکہ اگر سپریم کورٹ میں عمران خان نے آپ کے خلاف کیس چلایا تو حنیف عباسی کے ذریعے عمران خان کے خلاف کیس کر دیاابھی تو ہم نے کچھ نہیں کیا میاں صاحب ڈوریاں اور گٹھ پتلیاں ہل گئیں۔
انہوں نے کہاکہ میں مطالبہ کرتا ہوں جمہوریت کو نہیں بطور وزیراعظم ملک کو خطرہ ہے بتائیں ملک کے خلاف کون سازش کرتا تو مل کر ملک کو بچائیں گے اگر اسمبلیوں کو نہ بتایا اگر سازش کا نہیں قوم کو بتایا تو نقصان ہوگا،اگر آپ کو خطرہ ہو تو رائے ونڈ یا بھاگ جانا ہم خود جمہوریت اور ملک کو بچالیں گے،نوازشریف اور عمران خان کے حیلے بہانے نہیں چلیں گے۔ چیئرمین بلاول تم ہمارا فخر ہو ہم تمہارے اور جیالے تمہارے ساتھ ہیں جس نے جاناہے چلا جائے بہت جلد پیپلزپارٹی کے منشور کے تحت نوجوانوں مزدوروں اور محکوم و مظلوم کی نجات کامنصوبہ لیکرمیدان میں آئے گی اور پھر دمادم مست قلندرہوگا۔