اسلام آباد: بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو دہشت گردی سمیت مسائل پر رابطے میں رہنا چاہیے۔ پاکستان کے لئے اب دہشت گردی بھی بڑا مسئلہ بن چکا ہے اور پاکستان سمجھتا ہے مذاکرات اور پیشگی شرائط اکٹھے نہیں چل سکتے، 40 سال سے باہمی مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہو سکے جب کہ بھارتی حکومت کی جانب سے مذاکراتی عمل کے آغاز کی کوئی کوشش نہیں ہو رہی، پاک بھارت جامع مذاکرات کے آغاز کے حوالے سے پرامید ہوں اور سفارتکاری میں تمام ممکنات کیلئے دروازے کھلے رکھنا ہوتے ہیں۔
عبدالباسط نے کلبھوشن یادیو کے حوالے سے کہا کہ عالمی عدالت سے کلبھوشن کیس پر فیصلے تک سزا پرعملدرآمد نہیں ہو گا۔ کلبھوشن یادیو کے پاس سزا کے خلاف آرمی چیف اور صدر کے پاس اپیل کا حق ہے جب کہ اپیل مسترد ہونے کے بعد آرمی چیف یا صدر سزا پر نظر ثانی کر سکتے ہیں۔ عبدالباسط کا کھیل کے حوالے سے کہنا تھا کہ دونوں ممالک میں کرکٹ سمیت دیگر کھیل ہونے چاہیے، تعلقات بہتری تک کھیلوں کے مقابلے بھی چھوڑ دینا دانشمندی نہیں۔ کھیلوں کے مقابلے باہمی بات چیت کیلئے بہتر فضا قائم کر سکتے ہیں جب کہ کھیلوں کو سیاست سے الگ کر دینا چاہیے۔
عبدالباسط کا حریت کانفرنس کے حوالے سے کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ سے حریت کانفرنس سے رابطے میں رہا ہے۔ ہماری حریت لیڈروں سے ملاقاتوں کو مثبت انداز میں دیکھا جانا چاہیے۔ حریت لیڈروں سے ملاقات سے دیرینہ تنازعہ کشمیرکے بہتر حل کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے اور پاکستان حریت کانفرنس کو ہی مقبوضہ کشمیر کے عوام کی نمائندہ تسلیم کرتا ہے۔ عبدالباسط نے کہا کہ پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر کو تمام مسائل کی جڑ سمجھتے ہیں پاکستان کو باہمی مذاکرات مفید نہ ہونے پر باقی دنیا سے بات کرنا پڑتی ہے جب کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی بیک چینل کام نہیں کر رہا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں