ایلون مسک سیلف ڈرائیونگ، روبوٹس متعارف کرانے کے لیے تیار

03:40 PM, 21 Jul, 2023

نیوویب ڈیسک

سان فرانسسکو:  ٹیسلا (TSLA.O) کے چیف ایگزیکٹو ایلون مسک نے مصنوعی ذہانت کی مصنوعات کے لیے نئے اہداف مقرر کیے ہیں جن میں سیلف ڈرائیونگ سافٹ ویئر اور فیکٹریوں میں ہیومنائیڈ روبوٹس کا استعمال شامل ہے، حالانکہ انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ پہلے بھی اس کے لیے پر امید تھے۔

مسک نے مزید کہا کہ الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی اپنی مکمل سیلف ڈرائیونگ ٹکنالوجی کا لائسنس دینے کے لیے ایک بڑے کار ساز کے ساتھ ابتدائی بات چیت کر رہی ہے۔

انہوں نے ایک  بریفنگ میں کہا کہ جب ریگولیٹرز نے خود ڈرائیونگ کی منظوری دے دی تو Tesla گاڑیوں کی قیمت شاید تاریخ میں سب سے بڑی تبدیلی میں بڑھے گی۔ مسک نے یہ بھی کہا ہے کہ ٹیسلا روبوٹ، پائلٹ مرحلے میں ہے۔ بعد ازاں یہ ایک بہت بڑی پروڈکٹ بن سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ اگلے سال جلد ہی Tesla کی فیکٹری فرنچائز  بنائیں گے، حالانکہ آج تک صرف 10 ہی تعمیر کیے گئے ہیں۔


بڑھتی ہوئی شرح سود اور نئے EV بنانے والوں سے مسابقت نے Tesla کو مارکیٹ شیئر حاصل کرنے کے لیے گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کرنے پر مجبور کیا ہے، مارجن کو نقصان پہنچا ہے۔لیکن مسک نے کہا کہ ٹیسلا منافع کے مارجن کی قیمت پر فروخت کے حجم کو بڑھانے کے لیے زور دیتا رہے گا۔

ٹیسلا کا اپنی ٹیکنالوجی کو لائسنس دینے کا اقدام کئی سالوں کے ناکام وعدوں کے بعد سامنے آیا ہے جو کئی سالوں سے ایسے سافٹ ویئر بنانے کے لیے ہیں جو کاروں کو خود ڈرائیو کرنے دیتا ہے۔


آرک انویسٹ کی تاشا کینی نے ٹویٹر پر کہا کہ صنعت کی ناکامیوں کے پیش نظر لائسنس کا اعلان حیران کن نہیں تھا۔ خود مختاری مشکل ہے، اس کے لیے بہت زیادہ ڈیٹا کی ضرورت ہوتی ہے، اور مجھے یقین ہے کہ بہت سے کار ساز خود اسے حاصل کرنے میں ناکام رہیں گے۔

ٹیسلا نے ایف ایس ڈی کے بیٹا ورژن میں 300 ملین میل سے زیادہ کا سفر مکمل کیا ہے، لیکن مسک معمول سے زیادہ محتاط تھا۔


انہوں نے کہا کہ لوگوں نے طرح طرح سے میرا مذاق اڑایا ہے اور شاید کافی حد تک میرا مذاق اڑایا ہے، مکمل سیلف ڈرائیونگ حاصل کرنے کے بارے میں میری پیشین گوئیاں ماضی میں پرامید رہی ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ میں ماضی میں غلط تھا، میں اس بار غلط ہو سکتا ہوں۔

مزیدخبریں