اسلام آباد: قومی اسمبلی کا اجلاس میں پاکستان میں ہیپا ٹائٹس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافے کا انکشاف ہوا۔
وزیر قومی صحت وخدمات کا تحریری جواب میں کہنا ہے کہ پاکستان میڈیکل ریسرچ کونسل نے 2008 میں سروے کروایا جس میں بتایا گیا کہ ہیپیٹائٹس بی کا پھیلاؤ دو اعشاریہ پانچ فیصد اور ہیپاٹائٹس سی کا پھیلاؤ پانچ فیصد تھا۔
پنجاب نے 2018 کے دوران ہیپاٹائٹس کا دوبارہ سروے کرایا۔ پنجاب میں ہیپاٹائٹس بی کا پھیلاؤ 2.2 فیصد جبکہ ہیپاٹائٹس سی کا پھیلا 18.19 فیصد تھا۔
سندھ اور پنجاب میں 19-2018 کے سروے کے دوران ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤں میں مزید اضافہ دیکھا گیا۔ سندھ میں ہیپاٹائٹس بی کا پھیلاؤ 1.05 اور ہیپاٹائٹس سی کا پھیلاؤ 6.2 فیصد تھا۔
وزیر صحت نے تحریری جواب میں کہا کہ ہیپیٹائٹس غیر محفوظ خون کے نفوذ اور سرنجوں کے دوبارہ استعمال کے سبب پھیل رہا ہے۔ صحت مراکز میں غیر مناسب طور پر اسٹیرلائز کردہ طبی، جراحی اور دندان آلات بھی اس مرض کا سبب ہیں۔
وزیر صحت کا کہنا ہے کہ حجام کی جانب سے ریزر کا اشتراک اور انفیکٹڈ آلات کا استعمال بھی ہیپاٹائٹس کو پھیلا رہا ہے۔ ٹیٹو بنانا اور کان چھیدنا بھی ہیپاٹائٹس کے مرض کو بڑھا رہا ہے۔