ڈیجیٹل ہنر سیکھنے میں تربیت یافتہ افراد کی مددکی جائے گی، ڈاکٹر ثانیہ نشتر  

12:02 PM, 21 Jul, 2021

اسلام آباد: ڈاکٹر ثانیہ نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل ہنر پروگرام سے تربیت یافتہ افراد کی ناصرف نئی ڈیجیٹل مہارتیں سیکھنے میں مدد کی جائے گی بلکہ انہیں ملازمت کے اعتبار سے بھی تیار کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم بورڈ کی منظوری کے لئے پروگرام کو ڈیزائن کرنے کے آخری مراحل میں ہیں، توقع ہے کہ احساس ڈیجیٹل ہنر مارکیٹ میں مہارت اور سو فیصد روزگار کے ساتھ 3 سے 6 ماہ کے ورچوئل پروگرام فراہم کرے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے احساس ڈیجیٹل ہنر پروگرام سے متعلق احساس کی ٹیکنالوجی ٹیم کے اجلاس میں کیا۔ احساس ڈیجیٹل ہنر پروگرام کا مقصد پسماندہ نوجوانوں کو ڈیجیٹل مہارت کے ذریعہ بااختیار بنانا ہے تاکہ انہیں ملازمت کے لئے تیار کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ توقع کی جا رہی ہے کہ اس پروگرام کے تحت 25 ہزار نوجوانوں کو احساس ایکو سسٹم سے تربیت دی جائے گی۔ پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جن میں نوجوان آبادی کی شرح زیادہ ہے۔ پچھلی مردم شماری کے مطابق ، ملک کی 60 فیصد آبادی کی عمر 35 سال سے کم ہے۔

ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے اندازوں کے مطابق ہم ہر سال 5 لاکھ گریجویٹس تیار کر رہے ہیں۔ وبائی امراض نے ڈیجیٹل مہارت کی وسیع پیمانے پر طلب پیدا کر دی ہے۔ کووڈ۔19 کے بعد روزگار کا مستقبل آن لائن دنیا سے وابستہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل ہنر پروگرام سے ناصرف نئی ڈیجیٹل مہارت سیکھنے میں تربیت یافتہ افراد کی مدد کی جائے گی بلکہ انہیں ملازمت کے اعتبار سے بھی تیار کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم بورڈ کی منظوری کے لئے پروگرام کو ڈیزائن کرنے کے آخری مراحل میں ہیں۔ توقع ہے کہ احساس ڈیجیٹل ہنر مارکیٹ میں مہارت اور سو فیصد روزگار کے ساتھ 3 سے 6 ماہ کے ورچوئل پروگرام فراہم کرے گا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ پروگرام میں پانچ وسائل نصاب ڈیزائن اور ترقی، سیکھنے کا نظام، اکیڈمیا اور نجی اداروں کے ساتھ وابستگی پروگرام، تربیتی پروگرام؛ اور فری لانس پورٹل شامل ہیں۔ ڈیجیٹل ہنر کے تربیتی مضامین کی پیچیدہ نوعیت کے پیش نظر احساس نصاب کے ڈیزائن کے لئے مرکب فریم ورک پر زیادہ تر توجہ مرکوز کرے گا جو مضمون اور طلبہ کی ضروریات کے مطابق ہے۔ تربیت کے پلیٹ فارم پر کورس انسٹرکٹر براہ راست نشستوں کی سربراہی کریں گے۔

مزیدخبریں