ایفی ڈرین کیس: حنیف عباسی کو عمرقید کی سزا سنا دی گئی

ایفی ڈرین کیس: حنیف عباسی کو عمرقید کی سزا سنا دی گئی

 راولپنڈی: انسداد منشیات کی عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ سنادیا ہے۔  لیگی رہنما کو عمرقید کی سزا سنا دی گئی اور کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا۔ ان کو الیکشن کے لیے بھی نااہل قرار دے دیا گیا۔ ان کے علاوہ 7 ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر بری کر دیا گیا۔ سزا سنائے جانے پر ن لیگی کارکنوں نے نعرے بازی شروع کر دی۔

تفصیلات کے مطابق، حنیف عباسی کو انسداد منشیات کی دفعات کے تحت سزا سنائی گئی، عدالت کی جانب سے حنیف عباسی و دیگر ملزمان کے خلاف ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا جو تاخیر کا شکار ہوا اور رات کو 11 بجے کے قریب سنا دیا گیا۔ مقدمہ 6 سال تک زیر سماعت رہا،  26 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے جب کہ پانچ ججز تبدیل ہوئے۔ عدالتی کارروائی کے مطابق حنیف عباسی اپنا دفاع نہیں کرسکے اور ان پر لگائے گئے الزامات درست ثابت ہوئے۔

حنیف عباسی راولپنڈی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-60 سے امیدوار تھے اور اب وہ انتخابات سے نااہل قرار دیے گئے ہیں جہاں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید مدمقابل تھے۔

راولپنڈی کی انسداد منشیات کی عدالت کے جج سردار محمد اکرم خان کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی اور حنیف عباسی کے وکیل تنویر اقبال نے عدالت کی دی ہوئی 12 بجے کی ڈیڈ لائن میں اپنے حتمی دلائل مکمل کیے۔فیصلے کے وقت حنیف عباسی، چودھری تنویر اور دیگر ن لیگی قیادت بھی کمرہ عدالت میں موجود رہی جبکہ حنیف عباسی نے کارکنوں کو پرامن رہنے کی ہدایت کی۔

حنیف عباسی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ جو دوائیں فروخت کی گئی ہیں ان کی بینک ٹرانزیکشنز موجود ہیں، اے این ایف نے جو ریکارڈ دیا وہ ادھورا تھا، صرف لیبارٹری رپورٹ دی گئی تھی، گولیوں کی پروڈکشن اور ان میں ایفیڈرین کی مقدارکا نہیں بتایا گیا۔وکیل صفائی نےعدالت میں سیلز ریکارڈ اور بینک ٹرانزکشن کاریکارڈ بھی پیش کیا۔

وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا  اور کہا کہ فیصلہ تین سے چار گھنٹےمیں سنایا جائے گا،فیصلے سے قبل کمرہ عدالت ن لیگ کے کارکنوں سے کچھا کھچ بھر گیا جس پر عدالت کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا۔

خیال رہے کہ  اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے پہلے ہی انسداد منشیات کی عدالت کو حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کا حکم دے رکھا ہے۔


ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف حنیف عباسی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تاہم اعلیٰ عدالت نے 17 جولائی کو فیصلہ سناتے ہوئے ایفیڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کےخلاف حنیف عباسی کی درخواست مسترد کی۔