کراچی : پاکستان کے خلا میں بھیجے گئے سیٹلائٹس نے کامیابی سے اپنے کام کا آغاز کر دیا، سیٹلائیٹ ماحولیاتی تبدیلیوں ، قدرتی آفات اور زراعت کے شعبوں سے متعلق معلومات فراہم کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے چائنہ کی مدد سے تیار کردہ سیٹلائیٹ PRSS-1 اور پاکستانی انجینئرز کا تیار کردہ سیٹلائیٹ پاک ٹیس-1 اے خلا میں بھیجے جو کامیابی سے اپنے کام کا آغاز کر چکے ہیں۔
سپارکو کے مطابق خلا میں بھیجے گئے سیٹلائیٹ ماحولیاتی تبدیلیوں ، قدرتی آفات اور زراعت کے شعبوں سے متعلق معلومات فراہم کریں گے جبکہ ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی سمیت مستقبل کی منصوبہ بندی میں بھی سیٹلائیٹ معاونت فراہم کریں گے۔
چیئرمین سپارکو قیصر انیس خرم چیئرمین سپارکو نے بتایا کہ پاکستان اسپیس سینٹر کا منصوبہ مکمل ہوتے ہی پاکستان ہر قسم کے سیٹلائیٹ بنانے میں خود کفیل ہو جائے گا۔
چائنہ میں تعینات پاکستانی سفیر مسعود خالد کا کہنا تھا کہ خلا میں بھیجے گئے پاکستانی سیٹلائیٹ پوری دنیا کو کور کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور سیٹلائیٹس کے خلامیں جانے سے پاکستان کے سپیس پروگرام کو تقویت ملے گی۔
یاد رہے کہ 9 جولائی کو پاکستان نے خلا اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے ملکی تاریخ میں پہلی بار مقامی سطح پر تیار کیے گئے سیٹلائٹ لانچ کئے تھے۔
اس سیٹلائٹ کی لانچنگ کے بعد پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہونے لگا، جو زمینی مدار میں اپنا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ روانہ کر چکے ہیں۔