واہ کینٹ: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں حقیقی جمہوریت کیلئے حقیقی احتساب کی ضرورت ہے ۔سپریم کورٹ احتساب کا ایک موثر میکانزم بنائے اور موجودہ حکومت کے ساتھ ہی زرداری اور مشرف حکومتوں کا احتساب شروع کرے تاکہ ان لوگوں نے قومی خزانے کو لوٹا ہے ان سے ایک ایک پائی وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی جاسکے ۔وزیر اعظم کو پتہ ہی نہیں کہ ان کی بے انتہا دولت کہاں سے آئی ہے ۔اب یہ نظام نہیں چلے گا کہ اقتدارمیں موجود لوگوں کو اپنے اثاثوں اور آمدن کے ذرائع کا پتہ نہ ہو۔جب میں سب کے احتساب کی بات کرتا ہوں تو کچھ لوگوں کے چہرے مرجھا جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ سراج الحق صاحب آپ یہ بات نہ کریں ۔اداروں کے پاس سب لٹیروں کے کھاتے موجود ہیں جب احتساب شروع ہوگا تو کوئی بچ نہیں سکے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے واہ کینٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کنونشن سے نائب امیر میاں اسلم ،سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم اور ضلعی امیرشمس الرحمن سواتی نے بھی خطاب کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اقتدار کے ایوانوں میں موجود جاگیر دار ،وڈیر ے اور سرمایہ دار عوام کے نمائندے نہیں کرپشن کے مگر مچھ ہیں جنہوں نے 70سال میں غریب عوام کا خون چوسا ہے ۔ان مغل بادشاہوں اور ان کے شہزادوں سے ہمیشہ سے نجات حاصل کرنا ہوگی ۔مجھے کچھ لوگ کہتے ہیں کہ تمھاری جماعت بہترین جمہوری جماعت ہے مگر آپ کے ساتھ وڈیرے اور سرمایہ دار نہیں جس پر میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں میرے ارد گرد غریب اور مخلص کارکن ہیں اور ایسے لوگ نہیں جنہوں نے حرام کی دولت جمع کی اور سرکاری زمینوں پر قبضے کیئے ہیں ۔میں غریب کسانوں مزدوروں اور عام آدمی کے مسائل سے اچھی طرح آگاہ ہوں کیونکہ میں خود ایک غریب کسان کا بیٹا ہوں اور میں اپنی تعلیم جاری رکھنے کیلئے اپنے ہاتھوں سے مزدوری کی ہے ۔میں کسان اور مزدور کے بیٹے کو اقتدار کے ایوانوں میں دیکھنا چاہتا ہوں اور جماعت اسلامی کی ساری جدوجہد کا مقصد ہی یہ ہے کہ عام آدمی کو طاقتور بنایا جائے ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کا ایجنڈا بڑا واضح ہے ،ہم کسان کو جاگیر اور مزدور کو کار خانے کی پیداوار میں شریک کرنا چاہتے ہیں تاکہ کوئی ظالم و جابر کسی غریب کا استحصال نہ کرسکے ۔ہم ملک سے فیوڈلز اور اسٹیٹس کو کے بت گرانا چاہتے ہیں ،تاکہ امیر اور غریب ایک قانون کے مطابق زندگی گزاریں ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ تمام ملکی مسائل کا حل قرآن کے نظام میں ہے اسی لئے ہماری جدوجہد کا پہلا نقطہ ملک میں نظام مصطفی کا نفاذ ہے تاکہ ہمارے اداروں اور عدالتوں میں قرآن دستور کی کتاب کے طور پر موجود ہو۔ہم برآمدات بڑھانا اور درآمدات کم کرنا اور سودی نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ معیشت کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کیلئے ہمیں امریکہ ،آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے جان چھڑانا ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ عوام غیر ملکی برانڈ کے کولڈ ڈرنکس کی بجائے لسی اور دودھ پیئیں ۔انہوں نے کہا کہ عوام نے قیام پاکستان سے اب تک سانپوں کو دودھ پلا کر اژدھا بنا دیا ہے اور اب وہ عوام کو ڈس رہے ہیں ۔ان اژدھوں کے سر کچلنے کیلئے آئندہ انتخابات میں عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ،تاکہ کوئی ان کے خون پسینے کی کمائی کو لوٹ کر بیرونی بنکوں میں جمع نہ کروا سکے ۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں