اسلام آباد : حکمران جماعت مسلم لیگ نے وزیر اعظم کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ وزیر اعظم استعفی نہیں دیں گے جبکہ فیصلہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کیا جائے گا۔ فیصلہ خلاف آنے کی صورت میں تمام قانونی و آئینی آپشنز استعمال کیے جائیں گے اس دوران وزیر اعظم نے کہا کہ عدالت کے سامنے سر تسلیم خم ہو گا۔ عدالت عظمٰی پر مکمل اعتماد ہے اور بہتر فیصلے کی توقع ہے۔ جبکہ شرکاء نے وزیر اعظم کی بات کی مکمل تا ئید کی اور ان سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
نیو نیوز کے مطابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں پاناما کیس کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اس دوران آئینی و قانونی ماہرین کی جانب سے کیس کے مختلف پہلوں پر وزیر اعظم کو بریفنگ بھی دی گئی۔اجلاس میں وزیر اعلی پنجاب سمیت وفاقی وزرا، مشیروں اور معاونین نے بھی شرکت کی۔ شرکا نے وزیر اعظم کی قیادت پر اعتماد کا اظہارکیا۔ اجلاس کے شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وزیر اعظم مستعفی نہیں ہونگے جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کا مشاورتی اجلاس میں کہنا تھا کہ کچھ لوگ چور دروازے سے اقتدار میں آنے کے خواب دیکھ رہے ہیں، اقتدار کے بھوکے 2018 کے الیکشن کی تیاری کریں، ہماری کارکردگی پر عوام آئندہ بھی ہمیں ہی ووٹ دیں گے۔
وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ بعض عناصر کو سی پیک اور ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن کی اپنی صفوں میں اتحاد نہیں بلکہ وہ انتشار کا شکار ہیں اپوزیشن اپنے ذاتی مفاد کی خاطر ملک کو نقصان پہنچانے کے در پر ہیں ملک کو کسی صورت نقصان نہیں پہنچانے دیا جائے گا معاشی صورتحال کو بہتر بنایا گیا ہے اشارے بتا رہے ہیں کہ پاکستان نے پچھلے چار برسوں میں ترقی کی ہے پاکستان ایک سمت طے کر چکا ہے اور اپنی سمت پر گامزن رہے گا۔ شرکاء نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے وزیر اعظم کے استعفٰی کا مطالبہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔
وزیر اعظم نے عندیہ دیا کہ وہ عوام کے ووٹوں سے وزیر اعظم منتخب ہوئے ہیں جے آئی ٹی کی رپورٹ متضاد ہے جس کا وکلاء نے بھرپور دفاع بھی کیا ہے اس رپورٹ کی بنیاد پر استعفٰی کا کوئی جواز نہیں بنتا اجلاس میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن کے ہر مطالبے کو مسترد کیا جاتا ہے اور وزیر اعظم اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی اتحادی جماعتیں ان پر اعتماد کا اظہار کر چکی ہیں اس سے پہلے کابینہ اور پارلیمانی پارٹی بھی اعتماد کا اظہار کر چکی ہے ۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں