واشنگٹن :امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بتایا ہے کہ اگر چھان بین پر مامور خصوصی استغاثہ گذشتہ سال کے صدارتی انتخاب پر روس کے اثر و رسوخ اور ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ساتھ امکانی گٹھ جوڑ کے الزام کی تفتیش سے تجاوز کرکے چھان بین کو ٹرمپ خاندان کے مالیاتی امور، جن کو روس سے کوئی تعلق نہیں، پھیلا دیتا ہے، تو ایسا عمل ’سرخ لکیر‘ خیال کیا جائے گا، جو قابلِ قبول نہیں ہوگا۔
امریکی اخبار کو انٹرویومیں ٹرمپ نے کہاکہ روس سے میری کوئی آمدن نہیں۔ میں روس کے ساتھ کاروبار نہیں کرتا۔ ٹرمپ نے اٹارنی جنرل جیف سیشنز کی جانب سے روس سے متعلق تفتیش سے اپنے آپ کو الگ کرنے کے فیصلے پر بھی اظہار افسردگی کیا۔ انھوں نے کہا کہ اگر نامزدگی سے پہلے سیشنز نے اس قسم کا اشارہ دیا ہوتا تو ٹرمپ کسی دوسرے فرد کو نامزد کرتا۔
ٹرمپ نے کہا کہ سیشنز کو اپنے آپ کو چھان بین کے عمل سے الگ نہیں کرنا چاہیئے تھا، اور اگر انھوں نے ایسا ہی کرنا تھا تو عہدہ قبول کرنے سے پہلے ان کو چاہیئے تھا کہ وہ مجھے بتاتے۔صدر نے مزید کہا کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے سربراہ، جیمز کومی نے انھیں ایک فائل فراہم کی جس میں ٹرمپ سے متعلق غیر مصدقہ لیکن مخصوص مواد موجود تھا، تاکہ مبینہ طور پر ٹرمپ کو برتری حاصل ہو سکے۔
ٹرمپ نے بتایا کہ میری رائے میں، انھوں نے اسے شیئر کیا تاکہ مجھے پتا چلے کہ ان کے پاس یہ معلومات تھی“۔ انھوں نے مئی میں کومی کو عہدے سے برطرف کیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں