بینچز اختیارات کیس : جسٹس منصور علی شاہ کا ججز کمیٹی کے عدالتی بینچ سے کیس واپس لینے پر اظہار تشویش

12:48 PM, 21 Jan, 2025

نیوویب ڈیسک

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ اگر ججز کمیٹی عدالتی بینچ سے کیس واپس لے تو عدلیہ کی آزادی کا خاتمہ ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں یہ محسوس ہو کہ فیصلہ حکومت کے خلاف آ سکتا ہے، تو کمیٹی کیس کو بینچ سے واپس لے سکتی ہے، جو کہ عدلیہ کے لیے خطرہ ہو گا۔

سپریم کورٹ میں بینچز کے اختیارات کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران رجسٹرار سپریم کورٹ عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ بینچز کے اختیارات سے متعلق کیس غلطی سے ریگولر بینچ میں لگ گیا تھا، حالانکہ یہ کیس آئینی بینچ کا تھا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے اس پر کہا کہ جو عدالتی حکم موجود تھا، اس کے باوجود کیس کو کیسے تبدیل کیا جا سکتا ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی کا کام ختم ہو چکا تھا جب کیس بینچ میں آ گیا تھا، اور اگر یہ طریقہ کار اختیار کیا گیا تو یہ عدلیہ کی آزادی کے خلاف ہو گا۔ جسٹس عقیل عباسی نے بھی سوال اٹھایا کہ جب آئینی ترمیم کے کیس کا فیصلہ ہونے کے بعد کمیٹی نے کیس واپس لیا، تو اس میں پریشانی کیا تھی؟

بعد ازاں، عدالت نے حامد خان اور منیر اے ملک کو عدالتی معاون مقرر کیا اور رائے طلب کی کہ کیا ججز کمیٹی جوڈیشل آرڈر کے باوجود بینچ تبدیل کر سکتی ہے؟ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 22 جنوری تک ملتوی کر دی۔

مزیدخبریں