صدارت سنبھالتے ہی ٹرمپ کے بڑے بڑے فیصلے

09:28 AM, 21 Jan, 2025

نیوویب ڈیسک

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری 2025 کو عہدہ صدارت کا حلف اٹھاتے ہی سابق صدر جو بائیڈن کے 78 صدارتی اقدامات کو منسوخ کر دیا اور متعدد نئے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے۔

کیپٹل ون ارینا میں ہونے والی حلف برداری تقریب میں ٹرمپ کے حامیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جہاں پولیس اور مختلف اداروں کے دستوں نے نو منتخب صدر کو سلامی دی۔ صدر ٹرمپ کے مندوب برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے بھی خطاب کیا اور اسرائیلی یرغمالیوں کے خاندانوں کا تعارف کرایا۔

ٹرمپ نے اپنے پہلے دن مختلف ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے جن میں فیڈرل ملازمین کی بھرتیوں پر پابندی، پیرس ماحولیاتی معاہدے سے علیحدگی، اور جنوبی سرحد پر نیشنل ایمرجنسی کا نفاذ شامل ہیں۔ ٹرمپ نے بائیڈن کے 2030 تک الیکٹرک کاروں کی فروخت کے ہدف کو بھی منسوخ کیا۔

صدر ٹرمپ نے ٹک ٹاک پر اپنے ایگزیکٹو آرڈر میں کہا کہ اگر چین نے ٹک ٹاک ڈیل کی تو اس کی 50 فیصد ملکیت امریکہ کو ملے گی، بصورت دیگر چین پر مزید ٹیرف عائد کیے جا سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں، ٹرمپ نے امریکی خاندانوں کے لیے ایمرجنسی ریلیف دینے، سیاسی مخالفین کے خلاف وفاقی حکومت کو مسلح کرنے کی پالیسی کو منسوخ کرنے اور اظہار رائے کی آزادی کے حوالے سے نئے اقدامات کا اعلان کیا۔

صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ روسی صدر پیوٹن سے ملاقات کریں گے اور وینزویلا سے تیل خریدنے کا فیصلہ تبدیل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بائیڈن کی حکومت میں کم از کم 80 تباہ کن ایگزیکٹو آرڈرز کو منسوخ کرنے کی ضرورت ہے۔

امریکی سینیٹ نے مارکو روبیو کی وزیر خارجہ کے طور پر تقرری کی توثیق بھی کر دی۔ ٹرمپ نے اپنے حلف برداری کے بعد کابینہ میں اہم تبدیلیاں کرنے کا اعلان کیا اور اپنی حکومت کے اقدامات کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

مزیدخبریں