اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے افغانستان کو مخصوص مصنوعات کی برآمد کی اجازت دیدی ہے۔ داسو ہائیڈرو منصوبے پر ہلاک ہونے والے چینی شہریوں کی فیملیز کیلئے معاوضے کی بھی منظوری دی ۔ اجلاس میں ربیع سیزن کیلئے یوریا کی ضروریات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ۔ وزیر خزانہ نے ای سی سی کے اجلاس کی ورچوئل صدارت کی ۔ اجلاس میں وفاقی وزراء، مشیروں، معاونین اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی ۔
ای سی سی نے افغانستان کومخصوص مصنوعات کی برآمد کی اجازت دیدی۔ افغانستان سے چلغوزے کی درآمد پر عائد 45 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔ای سی سی نے کامیاب پاکستان پروگرام کی مانیٹرنگ کیلئے تھرڈ پارٹی خدمات لینے کی منظوری دیدی ۔
داسو ہائیڈرو منصوبے پر ہلاک ہونے والے چینی شہریوں کی فیملیز کیلئے معاوضے کی بھی منظوری دی لواحقین کو سرکاری طور پر 11.6 ملین ڈالر بطور خیرسگالی معاوضہ ادا کیا جائیگا ۔ربیع سیزن کیلئے یوریا کی ضروریات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ایس این جی پی ایل سے وابستہ فاطمہ فرٹیلائزر اور ایگری ٹیک کو مارچ تک گیس کی فراہمی کی منظوری دی گئی ۔ اس عرصے کے دوران پلانٹس کو 839 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو پر گیس ملے گی ۔ ای سی سی نے 5 جی سپیکٹرم کیلئے مشاورتی کمیٹی قائم کرنے کی بھی منظوری دیدی ۔
ای سی سی نے پاکستان موبائل کمیونیکیشن لمیٹڈ کے سیلولر لائسنس کی تجدید کی بھی منظوری دیدی ۔ نئی مردم و خانہ شماری کیلئے 5 ارب روپے کی گرانٹ کی منظوری دی ۔ایف بی آر کیلئے 4 ارب روپے کے فنڈز،اسلام آباد انتظامیہ کے منصوبوں کیلئے 7.85 کروڑ ،ایف سی بلوچستان کے ہیلی کاپٹر کی مرمت کیلئے 6 کروڑ جبکہ ایف سی ہیڈکوارٹرز نارتھ کے ہیلی کاپٹر کے پرزہ جات کیلئے 30 لاکھ کی منظوری دیدی۔