واشنگٹن: متحدہ عرب امارات کے امریکہ میں تعینات سفیر یوسف الاوطیبا نے دعویٰ کیا ہے کہ ابوظبی میں حوثی باغیوں کی جانب سے کیے جانے والے حملوں میں کروز میزائل اور ڈرون استعمال کیے گئے۔
خلیج کے مؤقر انگریزی اخبار عرب نیوز کے مطابق پہلی مرتبہ امارات کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حملوں میں میزائل کا استعمال ہوا تھا۔
خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات پر کیے جانے والے میزائل اور ڈرون حملوں میں تین افراد ہلاک اور سات زخمی ہو گئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک پاکستانی اور دو بھارتی شہری شامل تھے۔ امریکہ میں یو اے ای کے تعینات سفیر نے کہا کہ حوثی باغیوں نے ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی پر کئی میزائل اور ڈرون حملے کیے جن کے باعث تین ٹینکرز پھٹ گئے تھے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے داغے جانے والے کچھ میزائلوں کو تباہ بھی کیا تھا۔ متحدہ عرب امارات کے سفیر یوسف الاوطیبا نے امریکہ سے یہ بھی کہا ہے کہ حوثی باغیوں کو دوبارہ دہشت گرد تنظیم قرار دیا جائے۔
یاد رہے کہ ہونے والے حملے کے بعد اپنے ردعمل میں امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ وہ حوثی باغیوں کو دوبارہ دہشت گرد تنظیم قرار دینے پر غور کر رہے ہیں۔
اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی جانب سے گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کو سیکورٹی اور انٹیلی جنس کے شعبوں میں تعاون کی پیشکش بھی کی گئی ہے۔ یہ پیشکش حوثی باغیوں کی جانب سے کیے جانے والے حملوں کے تناظر میں ہوئی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے اپنی پیشکش سے متعلق باقاعدہ خط بھی تحریر کیا ہے۔