نیو یارک: پاکستان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مطالبہ کیا کہ وہ نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید شدید بیمار جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کی رہائی کیلئے بھارت پر دباؤڈالیں اور اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام جاری خط میں حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کی اپنے شوہر کی رہائی کی اپیل بھی منسلک کرتے ہوئے کہا کہ مناسب عمل اور حفاظتی اقدامات کے بغیر بھارت کے ظالمانہ قبضے، طاقتوں، قوانین اور طریقہ کار میں زندگی گزارنے اور بھارتی قبضے کے خلاف مزاحمت کرنے والے کشمیریوں اور سیاسی رہنمائوں پر بھارتی مظالم ان کے بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔
خط میں مشعال ملک نے کہا تھا کہ بھارتی قید میں حریت رہنما یاسین ملک کی صحت بہت خراب ہے اور مسلسل جسمانی اور ذہنی تشددسے ان کی حالت بہت خراب ہو گئی ہے۔ منیر اکرم نے سیکرٹری جنرل کو اپنے گزشتہ خط سے متعلق یاد دہانی کرائی جس میں انہوں نے بھارت میں کشمیری سیاسی کارکن آسیہ اندرابی کی 2016ء سے مسلسل قید کی طرف توجہ دلائی۔
انہوں نے خط کے ساتھ پاکستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا کی منظور کردہ قرارداد بھی منسلک کی ہے جس میں کہا گیا حکومت پاکستان اقوام متحدہ کی مدد سے بھارت کے زیر تسلط مقبوضہ جموں کشمیر میں حریت رہنما یاسین ملک اور دیگر سیاسی رہنمائوں کی غیر قانونی بھارتی قید سے رہائی کیلئے کوششیں کرے۔
پاکستانی مندوب نے نشاندہی کی کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر ، خصوصی رپورٹرز اور بین الاقوامی تنظیموں ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ نے بار بار بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ظالمانہ قوانین کو منسوخ کریں جنہیں بھارتی فوجی سیاسی رہنمائوں کو غیر قانونی طور پر قید کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں اور یہی نہیں بھارتی حکام نے قانون کی حکمرانی کے بنیادی اصولوں کا مذاق اڑایا ہے اور کشمیریوں کے منصفانہ مقدمے کے حق اور کارروائی کو بھی مجروح کیا ہے۔
پاکستانی مندوب نے سیکرٹری جنرل سے درخواست کی کہ وہ ان حالات کے تناظر میں حریت رہنما یاسین ملک کی غیرقانونی قید سے فوری رہائی کے لیے بھارت پر زور ڈالیں اور اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔