اسلام آباد: براڈ شیٹ کا معاملہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات میں بھی پہنچ گیا ہے اور حکومت کی مخالفت کے باوجود کمیٹی کے چیئرمین نے آئندہ اجلاس میں چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال (ر) کو طلب کر لیا ہے ۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز اور چیئرمین کمیٹی جاوید لطیف کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی ۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس چیئرمین جاوید لطیف کی زیرصدارت منعقد ہوا ۔ اجلاس میں جاوید لطیف نے کہا عوام کے ٹیکس کا پیسہ براڈ شیٹ کو دیدیا گیا۔
انہوں نے کہا چیئرمین نیب آ کر بتائیں کب یہ ہوا، کس کے دور میں ہوا۔ چیئرمین کمیٹی جاوید لطیف نے براڈ شیٹ کے معاملے پر نیب پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب کمیٹی پر آ کر وضاحت دیں کہ کیوں اربوں روپے براڈ شیٹ کو دیئے گئے۔ لوگ بھوکے مر رہے ہیں ہم لاکھوں روپے ایک ادارے کو دے رہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی جاوید لطیف نے آئندہ اجلاس میں چیئرمین نیب کو طلب کر لیا۔ انہوں نے کہا براڈ شیٹ کے حوالے سے چیزوں پر ریاست کو شرمندگی ہوئی، ایک ادارے کی غلطی کی وجہ سے عوام کے اربوں روپے ادا کرنے پڑے ۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے بار، بار اپنا موقف بدلا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ لندن ہائی کورٹ کا فیصلہ آیا کہ غلط اکاونٹ میں پیسے چلے گئے۔ جاوید لطیف نے کہا نیب کیسے بہکاوے میں آ گیا کہ غلط اکاﺅنٹ میں پیسے چلے گئے قوم کو معلوم ہونا چاہیئے کہ اربوں روپے کس وجہ سے گئے۔ جاوید لطیف نے کہا کہ چیئرمین نیب کو بلانے کا مقصد یہ نہیں کہ وہ اس کے ذمہ دار ہیں۔ جاوید لطیف نے کہا براڈ شیٹ سے متعلق حقائق قوم کے سامنے آنے چاہیئں۔
اجلاس کے دوران چیئرمین کمیٹی اور وزیر اطلاعات کے درمیان نوک جھونک بھی ہوئی ۔ شبلی فراز نے کہا چیئرمین نیب کا کیا ربط اس کمیٹی کے ساتھ بنتا ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ اگر چیئرمین کو بلانا ہے تو باقی کرداروں کو بھی بلائیں۔ انہوں نے کہا کل کوئی کمیٹی سابق وزیراعظم کو بھی بلا سکتی ہے تو شبلی فراز نے کہا آپ دباﺅ میں آ گئے ہیں ۔
اجلاس کے دوران نفیسہ شاہ نے کہا اس کیس سے پاکستان کا تشخص بری طرح متاثر ہوا۔ اس پر جاوید لطیف نے کہا دوسری کمیٹی نے چیئرمین نیب کو بلایا اس کا اجلاس ہی ملتوی کر دیا گیا۔ جاوید لطیف نے کہا نیب کے معاملے پر حکومت کے پر جلتے ہیں، وزیر اطلاعات چاہتے ہیں تو چیئرمین نیب اپنے نمائندے کے ذریعے بریفنگ دیں، جاوید لطیف نے کہا اگر نیب کا نمائندہ مطمئن نہ کر سکا تو چیئرمین کو طلب کیا جائے۔ شبلی فراز نے اس موقع پر کہا قوم کو پتہ چلنا چاہیے الف سے یہ تک کیا ہوا اور انہوں نے کہا کہ کمیٹی مجاز ہے کسی کو بھی طلب کر سکتی ہے۔