ممبئی : بھارتی فلم انڈسٹری کی خوبرو اداکارہ سنی لیون نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ کیننڈا کے میں بچپن کے دنوں میں مجھے میرے سکول میں ڈرایا اور دھمکایا گیا ، سکول میں بچے مجھے میری رنگت ، بالوں اور لباس کی وجہ سے چھیڑا کرتے تھے ۔
بھارتی میڈیا کو دیےگئے ایک انٹرویو میں سنی لیون کا کہناتھاکہ کہ مجھے اس سطح پر ڈرایا اور دھمکایا نہیں گیا کہ جس طرح لوگ سوچتے ہیں کہ کچھ لوگوں نےمجھے بر بھلاکہا ۔
میں سانولی رنگت ، بازو اور پیر کالے سیاہ بال والی عام سی بھارتی لڑکی تھی ، جس کا پہناوا بھی بہت اچھا نہ تھا ، اس وجہ سے مجھے سکول میں برے سلوک کا سامنا کرنا پڑا ۔
اداکارہ کے مطابق بالغ ہونے پر بھی اس تجربے کے منفی اثرات مجھے میں قائم رہے ، اس میں سے کچھ برے سلکو ساری زندگی مجھے محسوس ہوتے رہیں گے ۔
سنی لیون کا کہناتھاکہ مجھے لگتا ہے کہ بر بھلا کہناایک دائرے میں گھومتا ہے ۔ ہم دیکھنتے ہیں کہ جب کسی کو برا بھلا کہا جائے تو وہ دوسرے لوگوں کو برا بھلا کہ کر اپنا بدلہ لے لیتا ہے ۔
لیکن اگر آپ کو کسی کی جانب سے بر بھلا کہا جائے تو ہم دوسروں کے ساتھ یہ برا سلو نہ کرنے کی شعوری طور پر کوشش کرسکتے ہیں ۔