کراچی: اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر وزیراعظم عمران خان پر الزا عائد کیا ہے کہ وہ یہودیوں کے ایجنٹ ہیں، یہودیوں نے انھیں اقتدار میں لانے کیلئے سالوں محنت کی تھی۔
یہ الزام انہوں نے کراچی میں اپنی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) کی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عائد کیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی فوج کو صرف آئین کے تحت رہتے ہوئے سپورٹ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل، بیت المقدس اور فلسطین پر قابض ہے۔ ہم کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرینگے۔ 2018ء کے انتخابات میں ہمیں اس عمل سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطین اور بیت المقدس پر قبضہ ہوا ہے جب کہ ہم اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کی بات کرتے ہیں۔
سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ ہم نے آئین کی پاسداری کی بات کی تو ہم پر حملے کئے گئے، تاہم ہم آئین کی سربلندی کیلئے اٹھائے گئے اپنے حلف کی پاسداری کیلئے کسی خوف میں آئے بغیر آگے بڑھیں گے۔
اس موقع پر انہوں نے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مدرسوں کے طلبہ کو مثبت سیاست سکھائیں اور انھیں قومی دھارے میں لانے کا بندوبست کریں لیکن ہمیں اس سے بھی منع کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پی ڈی ایم کے سربراہ کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ احتجاج میں اگر مدارس کے بچوں کو لایا گیا تو قیادت کیخلاف کارروائی جائے گی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ تحریک انصاف کی حکومت کو پاکستان کو خطے میں تنہائی کا شکار کرنے کے ایجنڈے کے تحت لایا گیا ہے۔