اسلام آباد: حکومت اور اپوزیشن نے نئے چیف الیکشن کمشنر کے لیے سکندر سلطان راجہ کے نام کا اعلان کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن ممبران و چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے چیئر پرسن شیریں مزاری کی زیر صدارت حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
چیئر پرسن شیریں مزاری نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سکندر سلطان راجہ نئے چیف الیکشن کمشنر ہوں گے۔ نثار درانی الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ اور شاہ محمد جتوئی الیکشن کمیشن کے ممبر بلوچستان ہونگے۔
شیریں مزاری نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کے فیصلے سے وزیراعظم کو بھی آگاہ کیا جا رہا ہے۔ صدر مملکت عارف علوی فیصلہ کی منظوری دینگے جس کے بعد وزارت پارلیمانی امور نوٹیفکیشن جاری کریگی اور پھر چیف الیکشن کمشنر حلف اٹھائیں گے۔
سکندر سلطان راجہ سابق بیورو کریٹ ہیں اور مختلف حکومتوں میں کئی اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ وہ چیف سیکریٹری گلگت بلتستان، چیف سیکریٹری آزاد کشمیر، سیکریٹری پیٹرولیم اور ریلویز کے اہم ترین عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔
دونوں صوبوں کے الیکشن کمیشن ارکان 26 جنوری 2019 کو ریٹائر ہوئے تھے اور آئین کے مطابق 45 روز کے اندر ممبران کی تقرری ضروری ہے لیکن حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اختلافات کی وجہ سے ایک سال بعد یہ تقرریاں عمل میں آئی ہیں۔
دونوں ارکان کی ریٹائرمنٹ کے بعد حکومت اور اپوزیشن میں کئی بار مذاکرات ہوئے لیکن کسی نام پر اتفاق نہ ہوسکا جس پر وفاقی حکومت نے یک طرفہ طور پر اگست میں سندھ سے خالد محمود صدیقی اور بلوچستان سے منیر احمد کاکڑ کا تقرر کیا تھا لیکن اپوزیشن نے اسے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ اس پر چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے بھی نئے ممبران کی تقرری کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے حکومت کی جانب سے مقرر کردہ نئے ممبران سے حلف لینے سے انکار کردیا تھا۔