دو سے تین ماہ میں تمام زیرالتوا فوجداری اپیلیں نمٹا دیں گے:چیف جسٹس پاکستان

دو سے تین ماہ میں تمام زیرالتوا فوجداری اپیلیں نمٹا دیں گے:چیف جسٹس پاکستان
کیپشن: تصویر بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ انشا اللہ دو تین ماہ تک 2018 کے کیسز نمٹا کر 2019 کی اپیلوں پر سماعت شروع ہوجائے گی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے بیوی کے قاتل کی رہائی کیخلاف اپیل خارج کردی، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ قتل مقدمات نمٹانے میں 15 سے 18 سال لگتے تھے ،شکر ہے اب وقت کم ہو کر 4 سے 5 سال آگیا ہے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ 2014 واقعہ کا فیصلہ آج سپریم کورٹ سے بھی ہو گیا،اپریل 2018 میں دائر اپیلوں پر آج سماعت ہو رہی ہے۔


چیف جسٹس نے کمرہ عدالت میں وکیل سے مکالمہ کرتے ریمارکس دیئے کہ اس طرح زیر التو مقدمات کی شرح صفر ہوجائے گی۔ اللہ کا شکر ہے کہ فاصلہ کم ہوتا جا رہا ہے۔ اسلام آباد میں پورے ملک سے مقدمات آتے ہیں۔


وکیل نے کہا کہ کوئٹہ میں بھی آپ نے ہی تمام زیر التو مقدمات ختم کیے جس پر آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آپکے تعاون سے ہی ایسا ممکن ہوا ہے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ دو سے تین ماہ میں تمام زیرالتوا فوجداری اپیلیں نمٹا دیں گے ،تین ماہ بعد جو فوجداری اپیل آئے گی ساتھ ہی مقرر ہو جائے گی۔ عدالت نے بیوی کے قاتل کی رہائی کیخلاف اپیل کی سماعت کی اورملزم کی رہائی کی اپیل خارج کردی۔