اسلام آباد: غازی عبدالرشید قتل کیس کے ملزم سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف عدالت میں مدعی مقدمہ نے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی استدعا کی ہے۔ہفتہ کوایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد عبدالقادر میمن کی عدالت میں سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف عبدالرشید غازی قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی جانب سے تحریری رپورٹ جمع کرائی گئی جس میں بتایا گیا کہ پرویزمشرف کی جائیداد ضبط کرلی گئی ہے جب کہ پرویزمشرف کے خلاف مدعی مقدمہ کے وکیل کی جانب سے درخواست دائر کی گئی جس میں استدعا کی گئی ہے کہ اشتہاری ملزم پرویز مشرف کے ریڈ وارنٹ جاری کئے جائیں۔
عدالت نے ملزم کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے متعلق درخواست پر مدعی مقدمہ کے وکیل طارق اسد سے قانونی معاونت طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ہماری رہنمائی کی جائے کہ ہم کس قانون کے تحت مفرور ملزم پرویز مشرف کے ریڈوارنٹ جاری کریں اور کس قانون اور اختیار کے تحت ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے لئے وزارت داخلہ کو احکامات جاری کئے جائیں مدعی مقدمہ کے وکیل جس طرح سے عدالت کی رہنمائی کریں گے عدالت اسی کے مطابق احکامات جاری کردے گی۔درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ طارق اسد کا کہنا تھا کہ 30 جنوری کو اس حوالے سے عدالت کی معاونت کرنے کو تیار ہیں اور عدالت کو بتائیں گے کہ قانونی نقطہ نظر کو پیش نظر رکھتے ہوئے مکمل قانونی اختیار کے ساتھ عدالت مفرور ملزم کے ریڈ وارنٹ جاری کرسکتی ہے۔عدالت نے ریمارکس دئے کہ درخواست گزار کے وکیل عدالت کی رہنمائی کردیں تو 30 جنوری کو ہی وفاقی وزارت داخلہ کو ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے لئے احکامات جاری کردیئے جائیں گے۔ عدالت نے عبدالرشید غازی قتل کیس کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی کردی۔