لاہور : پنجاب حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی جیل بھرو تحریک کے تحت گرفتاری دینے والے کار کنوں کو میانوالی اور ڈی جی خان کی جیلوں میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت دو روز قبل اہم اجلاس ہوا جس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جیل بھرو تحریک کے سلسلے میں حکمت عملی مرتب کی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی کارکن اور رہنما قانون کے خلاف جائیں گے تو انہیں گرفتار کیا جائے گا۔ حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ لاہور کی جیلوں میں جگہ کم ہونے کی وجہ سے کارکنوں کو میانوالی اور ڈیرہ غازی خان کی جیلوں میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کی نگران حکومت نے اس سلسلے میں میانوالی اور ڈیرہ غازی خان کے جیل حکام کو الرٹ رہنے اور امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے.
ذرائع کے مطابق پنجاب کی نگران حکومت نے تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک میں رضاکارانہ گرفتاری دینے والے کارکنوں کو گرفتار نہ کرنے کی ہدایت بھی کی ہے ۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اعلان کے مطابق پارٹی کل لاہور سے جیل بھرو تحریک کا آغاز کر ئے گی ، جیل بھرو تحریک کا آغاز بدھ دو بجے چیئرنگ کراس سے کیا جائے گا ۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں سابق گورنرعمر سرفراز چیمہ، سینیٹر ولید اقبال، سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر مراد راس، محمد خان مدنی اور فواد رسول بھلر گرفتاری دیں گے۔ اس کے ساتھ ہی 200 کارکنان بھی رہنماؤں کے ہمراہ گرفتاری دیں گے۔