لاہور : ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب پر دباؤ تھا کہ مخالفین پر مقدمات بنائیں۔ عمران خان کی مرضی کے بغیر لگایا گیا کوئی چیئرمین نیب قبول نہیں کریں گے۔ راجہ ریاض کی جگہ پی ٹی آئی کا اپوزیشن لیڈر بنایا جائے۔
پی ٹی آئ رہنماؤں کے ساتھ نیوز کانفرنس میں فواد چودھری نے کہا کہ کیئر ٹیکر حکومت صرف ڈے ٹو ڈے کام کرسکتی ہے۔ لاہور ہائی کورٹ نے ایک اور تاریخی فیصلہ کیا ہے ۔چیف الیکشن کمشنر نے عہدے کا بیڑہ غرق کر دیا ہے ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی ممبران کے استعفوں کو معطل کر دیا۔
فواد چودھری نے کہا کہ مدینہ منورہ کیس میں مجھ سمیت دیگر رہنماؤں پر توہین مذہب کے مقدمے گھڑے۔ چیئرمین نیب پر دباؤ تھا کہ سیاسی مخالفین کے خلاف مقدمات درج کریں۔ چیئرمین نیب نے استعفیٰ دیا، کہا جارہا ہے کہ ان پر دباؤ تھا ۔ پی ٹی آئی کا نیا اپوزیشن لیڈر مقرر کریں اور ان کی مشاورت سے چیئرمین نیب کا تقرر کریں ۔
انہوں نے کہا کہ چھوٹے لوگ بڑے عہدوں پر بیٹھے ہیں،کچھ آئین کا خیال کریں ۔ راجہ ریاض اور شہبازشریف کا تعلق ایسے ہی ہے جیسے غلام کا آقا سے ہو۔ راجہ ریاض کی مشاورت کوکوئی تسلیم نہیں کرتا ۔ شیخ رشید اور ہم سب پر بے بنیاد مقدمات بنائے گئے ۔ حکومت بدترین سیاسی کارروائیوں میں مصروف ہے ۔
فواد چودھری نے کہا کہ عمران خان نے فیصلہ کیاہے جوبھی عدالت طلب کرے گی حاضر ہوں گے ۔ کل لاہور ہائیکورٹ کے جج نے انہیں بلا کر زیادتی کی ۔ جب تک عمران خان گرفتاری نہیں دیں گے جیل بھرو تحریک کامیاب نہیں ہوگی۔