لاہور :پانامہ لیکس کے بعد پاکستان میں سوئس سیکرٹس کا شور شرابا شروع ہو گیا ،پاکستانی شخصیات کے نام بھی سامنے آنے لگے ،پاکستان سے تعلق رکھنے والے واپڈا کے سابق چیئرمین زاہد علی اکبرکے خفیہ اکاؤنٹ کا بھی سوئس سیکریٹس میں انکشاف کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سوئس سیکرٹس میں پاکستانی شخصیات کے نام بھی سامنے آنے لگے،سوئس سیکرٹس میں سابق چیئرمین زاہد علی اکبر کا نام بھی سرفہرست ہے ،2006 میں واپڈا میں 176 ملین روپے کی خورد برد کے الزام میں زاہد علی اکبر کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے،وہ 1987 میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین بھی رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق زاہد علی اکبر کے خفیہ سوئس اکاؤنٹ میں 3 ارب روپے جمع کرائے گئے،گزشتہ سال سوئس بینک کے70 سے زائد سال کے بینک اکاؤنٹس ڈیٹا کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں ۔
سوئس سیکرٹس میں انکشاف کیا گیا کہ بینک نے مبینہ طور پر دنیا بھر سے ایسے افراد کی دولت کو رازداری سے چھپائے رکھا جوکرپشن منی لانڈرنگ اور منشیا ت سمگلنگ سمیت دیگر غیر قانونی دھندوں سے کمائے گئے پیسے تھے ۔
جرمن اخبار کے انکشاف کے مطابق ’’کریڈٹ سوئز‘‘ میں تقریبا 100 ارب ڈالر تک کی غیر قانونی رقم رکھی گئی تھی جو 18 ہزار اکائونٹس پر مشتمل تھی ،ان خفیہ اکائونٹس کیلئے ملکی اور غیر ملکی صحافیوں سمیت خفیہ ایجنسیوں تک سے مدد لی گئی اور سوئس سیکرٹس کے تحت ان کو جاری کیا گیا ۔
رپورٹس کے مطابق کریڈٹ سوئز میں زیادہ تر کلائنٹس مصر، وینیزویلا، یوکرین اور تھائی لینڈ سے تعلق رکھتے ہیں۔