مودی حکومت  کی مسلمان دشمنی  ایک بار پھر سامنےآگئی،ٹوئٹر نے ایکشن لے لیا 

Twitter, Modi, Muslim Cartoon, BJP Twitter

نئی دہلی :مودی حکومت  کی مسلمان دشمنی  ایک بار پھر سامنےآگئی،حکمران جماعت بی جے پی کے ٹویٹر ہینڈل سے مسلم مخالف کارٹون پوسٹ کر کے یہ دکھایا گیا کہ نہ صرف بھارت بلکہ دنیا بھر میں رہنے والے مسلمانوں کیخلاف کس قدر نفرت مودی سرکار میں پائی جا تی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق مودی کی جماعت بی جے پی کے ٹوئٹر ہینڈ ل پر جو کارٹون پوسٹ کی گئی اس کارٹون میں مسلمانوں کو دہشت گرد اور پھانسی پر لٹکاتے دکھایا گیا،اس کارٹون پوسٹ کے بعد نہ صر ف بھارت بلکہ عالم اسلام میں شدید غصہ کی لہر پائی گئی اور دنیا بھر میں جہاں جہاں بھی مسلمان ہیں سراپائے احتجاج بن گئے ۔

اس  کارٹون  میں 1935 میں جرمنی  میں یہودی کی نسل کشی سے متعلق چھپنے والے والے کارٹون سے مشابہت  دکھائی، اس پر بھارت، پاکستان اور دنیا بھر میں  مسلمانوں نے احتجاج کیا، بھارت میں بھی کئی غیرمسلم شخصیات نے بی جے پی پر تنقید کی ، رکن بھارتی پارلیمنٹ اویس الدین اویسی کی طرف سے اس ٹویٹ کو رپورٹ کیا گیا جس کے بعد کارٹون غیر قانونی ہونے کی وجہ سے ہٹادیا گیا ہے۔

بی جے پی گجرات کی پوسٹ میں 38 مسلمان   کو سزائے موت سنانے پرعدلیہ کی تعریف کی گئی تھی،مودی سرکار کو اس پوسٹ پر بھی عالمی پسپائی کا سامنا کرنا پڑا ،ٹویٹر نے بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کی جانب سے مسلمانوں کا شیئر  کیا گیا متنازعہ کارٹون ہٹا دیا ۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر  کے مطابق  بی جے پی کی جانب سے شئیر کیا گیا کارٹون غیر قانونی ہونے کی وجہ سے ہٹایا گیا ہے ۔اس متنازعہ  کارٹون کو بی جے پی گجرات کی جانب سے پوسٹ کرتے ہوئے 2008 میں  بھارتی  ریاست احمد آباد میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں کے 38 مسلمان مجرموں کو سزائے موت دینے پر عدلیہ کی تعریف کی گئی تھی۔